آسارام کے بیٹے کو سپریم کورٹ میں بڑا جھٹکہ

   

نئی دہلی: آسارام کے بیٹے نارائن سائی کوسپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ریپ کیس میں دو ہفتے کے فرلو آرڈر کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔ سائی کو عمر قید کی سزاملی۔ 12 اگست کو سپریم کورٹ نے آسارام کے بیٹے نارائن سائی کو دئیے گئے دو ہفتوں کے فرلو آرڈر پر روک لگا دی تھی ، جو 2014 کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ایس جی تشار مہتا گجرات حکومت کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ کے جون کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے پیش ہوئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ ہائیکورٹ کے فرلو دینے کے حکم کو روک دیا جائے۔ عدالت میں جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے گجرات حکومت کی درخواست پر ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی۔گجرات حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ایس جی تشار مہتا نے کہا تھا کہ سائی پر سنگین الزامات ہیں۔ اس کیس کے گواہ پہلے ہی مارے جا چکے ہیں۔ پولیس افسران اور میڈیکل افسران کو پہلے بھی رشوت دی جاچکی ہے۔پہلے جب اس کی ماں بیمار تھی تو ہم نے اس کے پیرول کی مخالفت نہیں کی تھی ، لیکن اس بار یہ مناسب نہیں ہے۔