آسام این آر سی کا ڈیٹا محفوظ، وزارت داخلہ کی وضاحت

   

قطعی فہرست کا ضخیم مواد آفیشل ویب سائٹ سے غائب ہوجانے پر عوام میں تشویش،
نئی دہلی ، 12 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج کہا کہ آسام میں این آر سی ڈیٹا محفوظ ہے حالانکہ بعض تکنیکی مسائل ظاہر ہوئے ہیں اور وہ عنقریب دور کردیئے جائیں گے۔ مرکزی وزارت داخلہ کی وضاحت ایسی رپورٹس کے تناظر میں سامنے آئی ہے کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس کی قطعی فہرست کا ڈیٹا اس کی آفیشل ویب سائٹ سے ہٹالیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ این آر سی ڈیٹا محفوظ ہے۔ بعض تکنیکی مسائل ضرور ہیں جو جلد ہی دور کرلئے جائیں گے۔ یہ ڈیٹا دو روز سے دستیاب نہیں ہے جس پر عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی، جن میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جنھیں قطعی فہرست سے خارج کیا گیا جبکہ مسترد کئے جانے کے سرٹفکیٹ ہنوز جاری کئے جانے ہیں۔ این آر سی اسٹیٹ کوارڈنیٹر ہتیش دیو شرما نے قبول کیا کہ ڈیٹا آف لائن کیا گیا ہے، لیکن اس میں کوئی ’’بدنیتی‘‘ کا جز ہونے کے الزام کی تردید کردی۔ ضخیم مواد کو محفوظ رکھنے کیلئے کلاؤڈ سرویس آئی ٹی فرم وپرو نے فراہم کی اور اُن کا کنٹراکٹ گزشتہ سال 19 اکٹوبر تک تھا۔ تاہم، اس کی سابقہ کوارڈنیٹر نے تجدید نہیں کی تھی۔ لہٰذا، ڈیٹا وپرو کی جانب سے سرویس معطل کردیئے جانے پر 15 ڈسمبر سے آف لائن ہوگیا۔

انسانوں اور جانوروں پر استعمال ہونے والے
طبی آلات کو ڈرگس تصور کیا جائے گا
٭ انسانوں اور جانوروں پر استعمال ہونے والے طبی آلات کو یکم اپریل سے ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کے تحت ’’ڈرگس‘‘ تصور کیا جائے گا تاکہ مقررہ سیفٹی اور کوالیٹی کے معیارات کو یقینی بنایا جاسکے۔ 37 ایسے طبی آلات کی فہرست میں سرینج ، ہارٹ والس، ایکسرے اور الٹرا ساؤنڈ مشن شامل ہے۔ اس وقت طبی آلات کی فہرست میں 23 آلات شامل ہیں۔