آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے گزشتہ روز کہا کہ وہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، میگھالیہ سے فارغ التحصیل طلباء کو ریاستی حکومت میں عہدوں کے لیے مقابلہ کرنے سے روکنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔پڑوسی ریاست کے ری بھوئی ضلع میں پرائیویٹ یونیورسٹی ایک تعلیمی فاؤنڈیشن کے ذریعے چلائی جاتی ہے جو آسام کے کریم گنج ضلع سے تعلق رکھنے والے بنگالی نژاد مسلمان محبوب الحق کی ملکیت ہے۔چہارشنبہ کو سرما کا یہ تبصرہ اس ماہ کے شروع میں ان کے دعووں کے پس منظر میں آیا ہے کہ 5 اگست کو گوہاٹی میں آنے والے سیلاب کے لیے یونیورسٹی ذمہ دار تھی۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ کیمپس ملحقہ ری بھوئی ضلع میں درختوں کو کاٹ کر اور پہاڑیوں کو تباہ کر کے بنایا گیا تھا، جس سے شہر میں سیلاب آیا۔ چیف منسٹر نے یونیورسٹی پر ’’فلڈ جہاد‘‘ کرنے کا الزام لگایا۔