آسام میں ’اجنبیوں‘کا بائیکاٹ کریں:چیف منسٹر

   

Ferty9 Clinic

گوہاٹی، 10 دسمبر (یو این آئی) آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ‘غیر قانونی دراندازوں’کے خلاف لڑائی میں حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چہارشنبہ کو آسامی لوگوں کے مستقبل کو ایک قوم کے طور پر محفوظ بنانے کیلئے ‘اجنبی لوگوں’ کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔ سرما نے یہاں بورا گاؤں علاقے میں شہیداسمارک کے افتتاح کے موقع پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آسام کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بدترین اقتصادی حالات میں بھی اپنی زمین ایسے لوگوں کو نہ بیچیں اور نہ ہی انہیں آسامی لوگوں کے اداروں میں نوکری دیں۔ سرما نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آبادیاتی تبدیلی کی وجہ سے آسام کے لوگ اپنی ہی ریاست میں اقلیت بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2027کی مردم شماری میں ہم دیکھیں گے کہ ہماری تعداد 60 فیصد سے کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آبادیاتی تبدیلی کی وجہ سے یہ اجنبی لوگ زیادہ تر کاموں میں آگے آ گئے ہیں۔ ان کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اب یہ ریاست کے کچھ حصوں میں نہیں بلکہ ہر شہر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آسامی لوگ تن سوکیا جیسی جگہوں پر بھی اپنی زمین ان ‘نامعلوم لوگوں’کو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آسام کے لوگ عزم نہیں کریں گے تو مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی ثقافتی اور سیاسی شناخت کھو دیں گے۔
انہوں نے کاروباریوں اور صنعت کاروں سے درخواست کی کہ وہ کبھی بھی اپنے ادارے میں ان لوگوں کو نوکری نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ 1985 میں دستخط شدہ آسام معاہدے کے باوجود گزشتہ 40 سالوں میں کچھ نہیں بدلا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے ہی آسام میں غیر قانونی دراندازوں کے خلاف یہ تحریک شروع کی تھی۔ حکومت نے جہاں غیر قانونی دراندازوں کے آسامی لوگوں سے زمین خریدنے پر پابندی لگائی ہے ، وہیں اس نے پوری ریاست میں سرکاری زمین اور جنگلات سے ان ‘اجنبی لوگوں’ کو نکالا بھی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ”گزشتہ پانچ سال میں ہماری حکومت نے ان لوگوں کے ناجائز قبضے سے لاکھوں بیگھہ زمین خالی کروائی ہے ۔ ہم گینڈوں کے شکار کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں اور یہ یقینی بنایا ہے کہ آسام میں صرف آسام کے لوگوں کو ہی نوکری ملے ۔” آسام میں 10 دسمبر کو شہیدوں کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ یہ دن ان 860 شہیدوں کی یاد میں منایا جاتا ہے جنہوں نے تاریخی آسام تحریک کے دوران اپنی جانیں قربان کر دی تھیں۔ اس تحریک کا مقصد آسام سے غیر قانونی دراندازوں کا پتہ لگا کر انہیں باہر نکالنا تھا۔