شوکت علی کو مقامی لوگوں کی شدید زدوکوبی، 48 سالہ متاثرہ شخص کو دواخانے میں شریک کرنا پڑا
تیزپور (آسام) ، 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک مسلم شخص کو لوگوں کے گروپ نے مبینہ طور پر زدوکوب کرکے خنزیر کا گوشت کھانے پر مجبور کیا کیونکہ انھیں برہمی تھی کہ وہ شخص آسام میں بیف بیچ رہا تھا، پولیس نے آج یہ بات کہی۔ مسلمانوں میں خنزیر کا گوشت کھانا کچھ مخصوص حالت کے سواء حرام ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راکیش روشن نے کہا کہ متاثرہ شخص 48 سالہ شوکت علی کو ضلع بسواناتھ کی مدھوپور ہفتہ وار مارکیٹ میں اتوار کو مقامی افراد کے گروپ نے خوب مار پیٹ کی اور دواخانہ میں شریک کرنا پڑا۔ اس واقعہ کا ویڈیو جو وائرل ہوچکا ہے، اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متاثرہ شخص کو بعض لوگوں نے گھیر رکھا ہے جو بپھرے ہوئے ہیں اور اس سے تقاضہ کررہے ہیں کہ وہ کہاں سے آیا ہے اور آیا اُس کا نام متنازعہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس میں موجود ہے، جس کا مقصد غیرقانونی تارکین وطن کو نکال باہر کرنا ہے۔ ایس پی روشن کے مطابق علی کو ایسے مقامی لوگوں نے پیٹا جن کا کوئی بنیاد پرست تنظیم سے واسطہ نہیں ہے۔ علی ایک فوڈ اسٹال کا مالک ہے، اُس نے دعویٰ کیا کہ اسے حملہ آوروں نے خنزیز کا گوشت کھانے پر مجبور کیا
لیکن پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ایس پی نے کہا: ’’ہم نے بھی اس تعلق سے سنا ہے۔ اس کی تحقیقات کرنی پڑے گی۔ اس کے بعد ہی میں اس بارے میں کچھ کہہ پاؤں گا۔‘‘ اس واقعہ کے سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا اور تفتیش کی گئی ہے۔ علی کا دعویٰ ہے کہ وہ اس مارکیٹ میں زائد از تین دہوں سے بیف بیچتا رہا ہے اور اس طرح کی صورتحال کبھی پیش نہیں آئی تھی۔ گروپ نے 42 سالہ کمل تھاپا کو بھی پیٹا، جو اس مارکیٹ کا کنٹراکٹر ہے، اور اسے علی کو بیف ڈشس بیچنے کی اجازت دینے پر نشانہ بنایا گیا۔ گاؤکشی اور بیف کھانا اس ریاست میں ممنوع نہیں ہے لیکن آسام کیٹل پریزرویشن ایکٹ 1950ء صرف 14 سال سے زائد عمر والے مویشیوں کو ویٹرنری آفیسر کی جانب سے باقاعدہ سند دینے کے بعد ہی ذبح کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ گزشتہ سال اگست میں ضلع بسواناتھ میں ایک شخص کو مار پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور تین دیگر شدید زخمی ہوگئے تھے جب گاؤں والوں نے انھیں مویشیوں کے چور ہونے کے شبہ پر شدید حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ اتوار کا واقعہ اس وقت منظرعام پر آیا جب حملہ آوروں کے گروپ میں سے ایک فرد کا بنایا گیا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ متاثرہ شخص کے بھائی شہاب الدین علی کی پیر کی شام شکایت پر بسواناتھ چریالی پولیس اسٹیشن میں کیس درج رجسٹر کیا گیا ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث دیگر افراد کو پکڑنے کیلئے دھاوے کئے جارہے ہیں۔ ضلع بسواناتھ لوک سبھا حلقہ تیزپور کا حصہ ہے، جہاں عام انتخابات کے 11 اپریل کو پہلے مرحلہ میں پولنگ مقرر ہے۔
