گوہاٹی : حکومت آسام نے پیر کو ایک بل پیش کیا جس کے ذریعہ تمام سرکاری زیرانتظام مدارس کو ختم کردینے اور اُن کو یکم اپریل 2021 ء سے عام اسکولوں میں تبدیل کردینے کی تجویز ہے ۔ برسراقتدار بی جے پی کو مقننہ میں اکثریت حاصل ہے ، اس لئے یہ بل قانون بن جانے کا امکان ہے ۔ اس بل کے خلاف متحدہ اپوزیشن کے مسلسل اعتراضات کے باوجود وزیرتعلیم ہیمانتا بسوا شرما نے اسے اسمبلی کے سہ روزہ سرمائی اجلاس کے آج پہلے ہی دن پیش کردیا۔ اس بل کے ذریعہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ دو موجودہ ایکٹس کو ختم کردیا جائے جو آسام مدرسہ ایجوکیشن سے متعلق ہے ۔ ریاستی وزیر تعلیم نے کہاکہ یہ بل خانگی مدرسوں پر کنٹرول اور اُن کو برخواست کرنے کے لئے نہیں ہے۔ اُنھوں نے وضاحت کی کہ بل کے اغراض و مقاصد کے بیانیہ میں لفظ ’’پرائیویٹ ‘‘ کی شمولیت غلطی سے ہوگئی ۔ اُنھوں نے کہا کہ تمام مدرسہ ادارہ جات کو اپر پرائمری ، ہائی اور ہائیر سکنڈری اسکولس میں تبدیل کیا جائے گا ۔ اُن کا درجہ تبدیل نہیں ہوگا ، تنخواہیں ، بھتے اور تدریسی اور غیرتدریسی اسٹاف کی سرویس کے شرائط میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی جائیگی ۔ آسام میں 610 سرکاری زیرانتظام مدارس ہیں۔