سڈنی : دنیا آسٹریلیا کے کرکٹ کھلاڑیوں کو ان کے بہترین کھیل کی وجہ سے جانتی ہے لیکن اب اس ملک کے کھلاڑی ایک غلط وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ خبر سابق اسپنر اسٹیورٹ میک گل کی ہے جو منشیات کے ایک سودے میں مجرم پائے گئے ہیں۔ سابق آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل کو جمعرات (13 مارچ) کو کوکین کے سودے میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی۔ تاہم انہیں بڑے پیمانے پر منشیات کی سربراہی میں ملوث ہونے کے الزامات سے بری کردیا گیا۔ سڈنی کی ایک ضلعی عدالت نے 54 سالہ لیگ اسپنرکو اپریل 2021 میں 330,000 آسٹریلوی ڈالر، تقریباً 1.81کروڑ روپے کی ایک کلو گرام کوکین کا سودا کرنے کے الزامات سے بری کردیا، لیکن انہیں منشیات کی سربراہی میں ملوث ہونے کا مجرم پایا ہے ۔آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق میک گل نے فیصلے کے دوران بہت کم جذبات کا مظاہرہ کیا۔ ان کی سزا کی سماعت آٹھ ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ عدالت میں یہ بات سامنے آئی کہ میک گل نے اپنے ریسٹورنٹ کے نیچے ایک ملاقات میں اپنے باقاعدہ منشیات فروش کو اپنے بہنوئی مارینوس سوتیروپولوس سے ملوایا تھا۔ اگرچہ میک گل نے اس لین دین کے بارے تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں ۔علاوہ ازیں اسٹیورٹ میک گل گزشتہ سال ایک واقعہ میں ملوث تھے جس میں انہیں اغوا کیا گیا تھا۔ تاہم اغوا کرنے والے دونوں بھائیوں نے دعویٰ کیا کہ میک گل خود ان کے پاس آیا تھا اور منشیات کے کاروبار میں ملوث تھا۔