آسٹریلیائی ٹیم کا دورۂ پاکستان سے انکار

   

سڈنی ۔14 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے اپنی ٹیم کو آنے والی سیریز کے لیے پاکستان بھیجنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں اس حوالے سے تیار ہیں جبکہ پاکستان کو تاحال امید ہے۔آسٹریلیا کے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں جہاں اس حوالے سے بڑا جذبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ باوجود اس کے ہمارے کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ہماری پہلی ترجیح ہیں اور ہم اس پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم حکومتی ایجنسیوں اور اپنی سیکیورٹی انٹیلی جنس سے معلومات لیں گے اور اسی کے مطابق عمل کریں گے۔ ٹیم بھیجنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت آسٹریلیا کی ٹیم کے حوالے سے دو طرفہ سیریز کو متحدہ عرب سے پاکستان منتقل کرنے پر غور نہیں کررہے ہیں لیکن جب وہ اگلی سیریز کی میزبانی کریں گے تو ان کے ملک میں کھیلنے کے لیے بدستور تیار ہوں گے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اس موقف سے جنوری کے شروع میں آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب پی سی بی نے 7 جنوری کو سی اے چیئرمین ایرل ایڈنگز کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ‘دوطرفہ سیریز کے اسٹینڈرڈ پروٹوکول اور مراحل کے حصے طور پر کرکٹ آسٹریلیا کو اپنی سیکیورٹی ٹیم پاکستان کی سیکیورٹی کے انتظامات کے حوالے سے تفصیلات جاننے کے لیے بھیجنا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق پی سی بی کو اپنے 7 جنوری کے خط پر کرکٹ آسٹریلیا سے جواب کا تاحال انتظار ہے اور اس وقت وہ اس معاملے کو کھلا اور زیر بحث تصور کر رہے ہیں۔ پی سی بی نے تاحال سیریز کی حتمی تاریخ اور مقامات کا شیڈول بھی جاری نہیں کیا تاکہ آسٹریلیا معطلی کے شکار سابق کپتان اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا جاسکے۔ اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر پر بال ٹیمپرنگ کے الزام میں عائد پابندی 29 مارچ کو ختم ہوگی۔ پاکستان میں 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے تاہم پی سی بی کی سابق انتظامیہ کی کوششوں سے 2016 اور 2017 میں زمبابوے کی ٹیم کی آمد کے بعد پاکستان سوپر لیگ کے میچ ہوئے اور شہرت یافتہ کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون نے بھی دورہ کیا تھا۔