لکھنو۔ لگاتار شکستوں کے بعد ٹیم مکمل طور پر تباہی کا شکار ہے، آسٹریلیا پیرکو یہاں ورلڈ کپ میں یکساں طور پر ہنگامہ خیز سری لنکا کے خلاف اپنی نیند سے بیدار ہوکر جیت کے راستے پر واپس آنے کے خواہاں ہوگا۔ دونوں ٹیمیں ٹورنمنٹ میں اپنی پہلی جیت کی تلاش میں ہیں۔ جہاں آسٹریلیا کو ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے خلاف ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا وہیں سری لنکا کو افریقہ اور پاکستان کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔آسٹریلیا اس ٹورنمنٹ میں پریشان کن حالات میں نظر آرہا ہے۔ پانچ بار کے چمپئن اپنے خوفناک نیٹ رن ریٹ ( منفی1.846) کی وجہ سے 10 ٹیموں کے لیگ ٹیبل میں نویں نمبر پر ہیں، جبکہ لنکا 1.161 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ٹیبل پر 7ویں نمبر پر ہیں۔اگر وہ اپنی قسمت کو اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں تو دونوں ٹیموں کو کامیابی حاصل کرنا اشد ضروری ہوگا۔آسٹریلیا اپنے آخری آٹھ ونڈے میں سے سات میں جامع شکست کھا چکا ہے۔اس ٹورنمنٹ کے دوران انہوں نے کھیل کے تینوں شعبوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔آسٹریلیا نے دو میچوں میں مجموعی طور پر چھ کیچ چھوڑے ہیں جو ورلڈ کپ کے اس ایڈیشن میں اب تک کسی بھی ٹیم کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔ ان کا بولنگ شعبہ بھی کمزور نظر آرہا ہے۔ وہ بیٹ سے بری طرح ناکام رہے ہیںاور ابھی تک 200 رنزکو عبور نہیں کر پائے ہیں۔ وہ پہلے مقابلے میں ہندوستان کی اسپن بولنگ اور پھر جنوبی افریقی فاسٹ بولروں سے پریشان ہوئے ہیں لیکن سری لنکا کے بولنگ شعبہ کا سامنا کرنا آسٹریلوی بیٹروں کے لیے کچھ فارم تلاش کرنے کا بہترین موقع ہو سکتا ہے۔ آسٹریلوی بھی یہاں کی پچ سے واقف ہیں جس نے شہر میں تقریباً ایک ہفتے تک تربیت حاصل کی اور یہاں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا بھی ہے۔ کپتان پیٹ کمنز نے اس ہفتے کے شروع میں اعترف کیا تھا کہ وہ اپنے بولروں کو نہیں تبدیل کریں گے جس کا مطلب ہے کہ آسٹریلیا کمنز، جوش ہیزل ووڈ اور مچل اسٹارک کے تین فاسٹ بولروں کے حملے پر قائم رہے گا جس میں ایڈم زمپا اور گلین میکسویل اسپن کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ سری لنکا نے بھی میگا ایونٹ میں اب تک کم کارکردگی دکھائی ہے۔ وہ پوائنٹس ٹیبل پر ساتویں نمبر پر ہیں۔ اگرچہ ان کی بیٹنگ لائن اپ نے معقول حد تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، پچھلے دونوں کھیلوں میں 320 سے زیادہ سکور بنائے، ان کی بولنگ تشویش کا باعث ہے۔ کئی اہم بولروں کی غیر موجودگی میں، سری لنکا کے نسبتاً ناتجربہ کار بولنگ شعبہ نے اپنے پہلے دو میچوں میں مجموعی طور پر 775 رنز دئے لنکن ٹیم پاکستان کے خلاف اپنی پہلی جیت درج کرنے کی راہ پر گامزن تھی، لیکن 20 سالہ متھیشا پاتھیرانا جیسے نوجوانوں کی ناتجربہ کاری سامنے آگئی کیونکہ سابق چمپئن رنزکا رساؤ نہیں روک سکے جس کے نتیجے میں ورلڈ کپ ریکارڈ رنزکا تعاقب ہوا۔کپتان داسن شاناکا ران کی چوٹ کی وجہ سے ٹورنمنٹ سے باہر ہوگئے، کوسل مینڈس ٹیم کی قیادت کریں گے۔چمیکا کرونارتنے جو شانکا کے متبادل کے طور پر ہیں، بولنگ شعبہ کو تقویت دیں گے اور توقع ہے کہ وہ پیرکو کھیلیں گے۔