آسٹریلیا کی سنسنی خیز کامیابی سے انگلینڈ سوپر ایٹ میں داخل

   

گراس ایلیٹ ۔ آسٹریلیا نے اپنے روایتی حریف انگلینڈ کو اسکاٹ لینڈ کو خلاف پانچ وکٹوں سے شکست دے کر بڑے پیمانے پر احسان کیا کیونکہ رچی بیرنگٹن کی قیادت والی ٹیم یہاں ٹی20 ورلڈ کپ سوپر ایٹ مرحلے کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ بارش کی وجہ سے متاثر ہونے والے مقابلے میں انگلینڈ نے دن کے اوائل میں نمیبیا کوبڑی شکست دینے کے بعد ، جوس بٹلر کی ٹیم کو صرف اسکاٹ لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کی جیت کی ضرورت تھی تاکہ وہ اگلے مرحلے سوپر ایٹ میں داخل ہوسکے۔ آسٹریلیا نے 19.4 اوورز میں 181 رنزکا تعاقب کرتے ہوئے 186/5 اسکورکیا جب اسکاٹ لینڈ نے اپنی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لئے آخر تک سخت مقابلہ کیا۔ بورڈ پر زبردست اسکور درج کرنے کے بعد اسکاٹ لینڈ نے ایک مرحلے پر آسٹریلیا کو 60/3 تک بھی کم کر دیا تھا لیکن اس ورلڈ کپ میں ان کے سب سے کامیاب بیٹر ٹریوس ہیڈ (68 رنز) اور مارکس اسٹونیس (59 رنز) نے دوبارہ ٹیم کو کامیابی کی سمت گامزن کیا۔ آسٹریلیا کے کپتان مچل مارش نے جیت کے بعد کہا کہ ہم نے اپنے منصوبوں پر قائم رہنے کے بارے میں بات کی۔ اسکاٹ لینڈ ایک اچھی ٹیم ہے، اس نے بہت بہتری لائی ہے اور ہم یقینی طور پر ان کا احترام کرنا چاہتے تھے۔ ہم صرف مستقل مزاجی سے رہنا چاہتے تھے اور اگر ہم ناکام ہو جاتے ہیں تو ہم اپنے منصوبے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ جب بھی ہماری ٹیم کو چیلنج کیا جاتا ہے، وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ آج ہمیں چیلنج کیا گیا اور یہ ایک اچھا تجربہ تھا اور کرکٹ کا اچھا کھیل تھا۔ ایک ایسی وکٹ پر جہاں بیٹنگ قدرے بہتر ہورہی تھی دو تجربہ کار بیٹرس نے صرف 44 گیندوں پر تیسری وکٹ کے لیے 80 رنز کی مضبوط شراکت کے ساتھ اسکاٹش کے عزم کو سخت امتحان میں ڈال دیا۔ ہیڈ نے صرف 49 گیندوں پر 68 رنز کے ساتھ نمایاں اسکور کیا اور اپنی اننگز میں چار چھکے اور پانچ چوکے لگائے لیکن اسٹوئنس زیادہ جارحانہ تھے، انہوں نے نو چوکے اور دو چھکے لگا کر محض 29 گیندوں پر 59 رنز بنائے۔ لیکن اس سے پہلے سابق چمپئنز انگلینڈ کے لیے کچھ اعصابی لمحات تھے جب ڈیوڈ وارنر (1 رن) کو جلد ہی پویلین لوٹنا پڑا، کپتان مچل مارش خود کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ میکسویل بھی زیادہ تر وکٹ پر ٹہر نہیں پائے اور انہوں نے ایک چھکے کی مدد سے 8 گیندوں میں 11 رنز اسکور کئے ۔ اس سے قبل اسکاٹ لینڈ نے بڑی ٹیم آسٹریلیاکے خلاف زبردست اسکور بنانے کے معاملے میں اپنا بہترین قدم آگے بڑھایا، پہلے بیٹنگ کے لیے مدعو کئے جانے کے بعد پانچ وکٹوں پر 180 رنز بنائے۔ آسٹریلیا نے متوقع طور پر اپنے کچھ فاسٹ بولروں کو آرام دیا تھا اور ان کی غیر موجودگی محسوس کی گئی کہ دوسروں نے اتنا اثر اور بولنگ پر قابو نہیں دکھایا۔ برینڈن میک ملن اسکاٹ لینڈ کے لیے کامیاب بیٹر رہے ،انھوں نے آسٹریلوی بولنگ کا مقابلہ کیا، چھ چھکے اور دو چوکے لگا کر محض 34 گیندوں پر 60 رنز کی ایک یادگار اننگز کھیلی۔ آسٹریلیا کے لئے میکس ویل نے سب سے زیادہ دو وکٹس لئے لیکن انہوں نے اپنے 4 اوورس میں 44 رنز دئیے ۔