عرب دنیا کی پہلی خاتون ہونے کا اعزاز ۔ آئندہ مقابلہ امریکہ کی صوفیہ کینن سے ہوگا
ملبورن 26 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) تیونس کی اونس جابر وہ پہلی عرب خاتون بن گئی ہیں جنہوں نے کسی گرانڈ سلام ٹینس ٹورنمنٹ کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہو ۔ انہوں نے چین کی وانگ قیانگ کے خلاف 7-6, 6-1 سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے یہ کارنامہ انجام دیا ہے جبکہ وانگ قیانگ نے اپنے ابتدائی میچ میں سیرینا ولیمس کے خلاف اپ سیٹ کامیابی حاصل کی تھی ۔ اونس جابر نے کہا کہ انہیں ہے کہ وہ اپنی اس شاندار کامیابی کے ذریعہ عرب دنیا میں نوجوانوں میں جذبہ پیدا کرنے کا باعث بنیں گی ۔ 25 سالہ جابر تاریخ کی سب سے بہترین رینکنگ والی خاتون ٹینس کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال 51 واں رینک حاصل کیا تھا اور اب وہ 78 ویں سیڈ رکھتی ہیں۔ ان کا آئندہ مقابلہ امریکہ کی صوفیہ کینن کے ساتھ ہوگا ۔ اونس جابر نے کہا کہ وہ اپنے وطن تیونس اور دوسری عرب دنیا اور خاص طور پر افریقہ میں نوجوانوں میں جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو بہت شاندار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ یہ نا ممکن نہیںہے ۔ انہوں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے ۔ وہ پہلے بھی کہہ چکی ہیں کہ وہ تیونس میں تین سال کی عمر سے پریکٹس کر رہی ہیں اور 16 تا 17 سال کی عمر تک انہوں نے ایسا کیا ہے ۔ وہ پوری طرح تیونس کی پیداوار ہیں۔ اونس جابر تیونس کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے آسٹریلین اوپن کے مین ڈرا میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس کامیابی پر اپنے ملک میں ٹی وی پر میچ کا مشاہدہ کرنے والے پرستاروں سے مبارکبادی کے پیامات موصول ہوئے ہیں۔ سلیمہ اسفر تیونس کی وہ دوسری خاتون ہیں جنہوں نے کسی گرانڈ سلام کے میچ میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے 2000 کے ومبلڈن ٹورنمنٹ کے پہلے راونڈ میں کامیابی حاصل کرکے دوسرے راونڈ میں رسائی حاصل کی تھی ۔ اونس جابر نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے اور ملک کے عوام سے انہیں مبارکبادیں مل رہی ہیں۔