سریدھر بابو نے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے، اے آئی سے عوامی خدمات کو بہتر بنانے کا منصوبہ
حیدرآباد ۔ 8 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کو عصری ٹکنالوجی کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے کے اقدامات کے تحت آسٹریلیا کی ڈیکن (DEAKIN) یونیورسٹی کے اشتراک سے حیدرآباد میں عنقریب آرٹیفشل انٹلیجنس سنٹر آف ایکسلینس قائم کیا جائے گا ۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو اور وائس چانسلر ڈیکن یونیورسٹی پروفیسر لین مارٹن کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے ۔ اس موقع پر ڈپٹی سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی بھاویش مشرا موجود تھے۔ سریدھر بابو نے کہا کہ آسٹریلین یونیورسٹی نے آرٹیفشل انٹلیجنس ، اسکل ڈیولپمنٹ اور دیگر شعبہ جات میں تلنگانہ حکومت کے ساتھ اشتراک کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک محض معاہدہ نہیں بلکہ دیرپا اشتراک اور تال میل کے روڈ میاپ کی تیاری ہے ۔ آرٹیفشل انٹلیجنس محض ایک ٹکنالوجی نہیں ہے بلکہ انسانی وسائل کے فروغ مجموعی ترقی کے لئے ایک مضبوط ہتھیار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیفشل انٹلیجنس کا استعمال ہیلت کیر ، اگریکلچر اور نظم و نسق میں کرتے ہوئے عوامی خدمات کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماجی چیلنجس کا حل تلاش کرنے میں آرٹیفشل انٹلیجنس اہم رول ادا کرے گا۔ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے اشتراک سے آسٹریلین یونیورسٹی مختلف کورسس متعارف کرے گی جن کی دنیا میں کافی مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو عالمی معیار کی ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔ سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کو آرٹیفشل انٹلیجنس اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے شعبہ جات میں عالمی مرکز کے طور پر ترقی دے گی ۔ ڈیکن یونیورسٹی کے پروفیسر لین مارٹن نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے ویژن سے متاثر ہوکر سنٹر آف ایکسلینس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیفشل انٹلیجنس ٹکنالوجی کے فروغ کے ذریعہ تلنگانہ میں عوامی خدمات کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔1