جامع مسجد عالیہ میں آصف جاہی دور حکومت میں مذہبی رواداری پر ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد کا لکچر
حیدرآباد 28 ڈسمبر (پریس نوٹ) ہندوستان میں مغلیہ سلطنت کے زوال کے بعد مسلمانوں کی جو آزاد مملکتیں قائم ہوئیں ان میں سب سے بڑی اور طاقتور مملکت حیدرآباد دکن کی مملکت آصفیہ تھی۔ اس سلطنت کی نمایاں خصوصیت یہ رہی کہ اس کے حکمرانوں نے اپنے زیرنگیں علاقوں میں عوام کے درمیان مذہبی رواداری کے جذبہ کو فروغ دیا۔ آصف جاہی حکمرانوں نے دکن کے علاقہ پر سوا دو سو سال حکومت کی لیکن اس طویل عرصہ کے دوران کہیں بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول نہیں دیکھا گیا۔ کسی بھی فرد کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر کسی بھید بھاؤ کی کوئی مثال اس دور میں نہیں ملتی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سلطنت آصفیہ میں مسلمان صرف پندرہ فیصد تھے اور بقیہ ساری آبادی غیر مسلموں کی تھی۔ اتنی بڑی غیر مسلم آبادی کا مسلم حکمرانوں پر اعتماد رکھنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ان بادشاہوں نے اپنی وسیع النظری اور کشادہ دلی سے عوام کا دل جیت لیا تھا۔ سلطنت آصفیہ اس دور کی تمام دیسی ریاستوں میں سب سے خوشحال اور پرامن ریاست تھی اور شاہی حکومت ہونے کے باوجود عوام کی فلاح و بہبود کو اوّلین ترجیح حاصل تھی۔ خاص طور پر آصف جاہ ششم میر محبوب علی پاشاہ اور آصف سابع میر عثمان علی خان کا دور حکومت ایک زرین دور رہا جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل تھی۔ ان حکمرانوں نے دیگر مذاہب کے تئیں انتہائی فراخدلانہ برتاؤ روا رکھا۔ کئی ہندو مندروں کو حکومت کی جانب سے گرانٹ دی جاتی تھی۔ ہندو مذہبی پیشواؤں کو اعزازات سے نوازا گیا۔ آصف جاہی سلطنت کا رقبہ چھیاسی ہزار مربع میل تھا اور مملکت کی آبادی سولہ ملین سے زائد تھی۔ اتنا وسیع و عریض علاقہ اور اتنی کثیر آبادی کے باوجود ہر طرف پیار و محبت کا ماحول پایا جاتا تھا۔ عید ہو کہ تہوار سب مل کر مناتے تھے۔ ایسی بے مثال حکومت کو موجودہ دور میں فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور حکمرانوں کے کردار کو مسخ کرکے پیش کیا جارہا ہے۔ ضرورت ہے کہ نوجوان نسل کو دکن کی اس عظیم الشان سلطنت کے تعلق سے واقف کرایا جائے تاکہ دنیا کو معلوم ہوسکے کہ مسلم حکمرانوں نے کس طرح مذہبی رواداری کے اُصول کو اپناتے ہوئے حکومت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد، سابق اسوسی ایٹ پروفیسر سیاسیات نے کانفرنس ہال جامع مسجد عالیہ، گن فاؤنڈری میں تاریخ اسلام کی 1118 ویں نشست سے بعنوان ’’آصف جاہی دور حکومت میں مذہبی رواداری‘‘ خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نشست کا آغاز قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جناب محمد انعام احمد نے مقرر کا تعارف کرایا۔
