نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آفات میں عالمی اور انسانی نقطہ نظر کو اپنائے جانے پر زور دیتے ہوئے آج کہا کہ ردعمل کے انضمام کے بغیر موثر نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے ۔وزیر اعظم نریندر مودی آج ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے ڈیزاسٹر ریزیلنٹ انفرا اسٹرکچر 2023 پر پانچویں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سی ڈی آر آئی ایک عالمی ویژن سے ابھر کر سامنے آیا ہے اور وہ ویژن یہ ہے کہ ایک باہم جڑی ہوئی دنیا میں آفات کے اثرات صرف مقامی نہیں ہوں گے ۔ اس لیے ہمارے ردعمل کو منقسم نہیں بلکہ مربوط ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ محض چند سال میں 40 سے زیادہ ممالک سی ڈی آر آئی کا حصہ بن چکے ہیں، ان میں ترقی یافتہ سے لیکر ترقی پذیر ممالک، بڑے یا چھوٹے یا گلوبل ساؤتھ یا گلوبل نارتھ سب شامل ہیں۔ انہوں نے اسے حوصلہ افزا قرار دیا کہ حکومتوں کے علاوہ عالمی ادارے ، نجی شعبے اور ڈومین کے ماہرین بھی اس میں شامل ہیں۔وزیر اعظم نے اس سال کی تھیم ’تحفظ اور جامع انفرا اسٹرکچر کی فراہمی‘ کے تناظر میں قدرتی آفات کے تئیں بنیادی ڈھانچے کی خاطر بات چیت کیلئے کچھ ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انفراسٹرکچر صرف واپسی سے متعلق نہیں ہے بلکہ رسائی اور لچک سے بھی ہے ۔ انفرااسٹرکچر کے معاملے میں کوئی چھوٹنا نہیں چاہئے اور بحران کے وقت بھی لوگوں کی خدمت کی جانی چاہئے ۔ وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کے تعلق سے ایک جامع نظریہ کی ضرورت پر زور دیا، کیونکہ سماجی اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی طرح اہم ہے ۔فوری راحت کے ساتھ وزیر اعظم نے معمول کی جلد بحالی پر بھی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک آفت سے دوسری آفت کے درمیان کے وقت میں حوصلہ پیدا ہوتا ہے ۔