آلودہ پانی ، غذا کے باعث میڈیکل طلبہ سمیت غذا سے متاثر

   

عثمانیہ میڈیکل کالج ہاسٹلس میں معیاری میس کے لیے حکومت سے ڈاکٹرس اسوسی ایشن کا مطالبہ
حیدرآباد :۔ خراب سڑکیں اور ایک خستہ حالت کے انڈر گراونڈ ڈرینج اور اس کے ساتھ ٹہرا ہوا اور آلودہ پینے کا پانی اور غذا یہ اصل وجوہات ہیں ۔ جس کی وجہ حال میں عثمانیہ میڈیکل کالج ہاسٹلس میں سمیت غذا کے واقعات ہوئے ہیں ۔ ڈاکٹرس کی اسوسی ایشن نے یہ بات کہی ۔ محکمہ صحت کے پاس میڈیکل طلبہ کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے ہیلت کیر ریفارمس ڈاکٹرس اسوسی ایشن نے حکومت سے درخواست کی کہ تمام گورنمنٹ میڈیکل کالجس میں اعلیٰ معیار کے میس قائم کئے جائیں ۔ اس اسوسی ایشن نے حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا کہ عثمانیہ میڈیکل کالج میں کانکریٹ سمنٹ سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ ایک نئے انڈر گراونڈ ڈرینج سسٹم کے لیے بھی خصوصی فنڈس جاری کئے جائیں ۔ انہوں نے محکمہ صحت سے یہ بھی درخواست کی کہ میڈیکل کالجس کے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ کے لیے انشورنس اسکیمس فراہم کی جائیں ۔ جس طرح ریاستی حکومت کے ملازمین کو فراہم کئے جارہے ہیں ۔ ڈاکٹرس نے حکومت سے کہا کہ کالوجی نارائن راؤ یونیورسٹی آف ہیلت سائنسیس کی جانب سے اصل ڈگری سرٹیفیکٹس کی اجرائی کے لیے حاصل کی جانے والی فیس میں کمی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ کے این آر یو ایچ ایس نے اس کے اعلامیہ میں پی جی ڈگری / ڈپلومہ اور ایم ڈی ایس طلبہ کو اصل ڈگری سرٹیفیکٹس جاری کرنے کے لیے 6600 روپئے فیس مقرر کی ہے جو بہت زیادہ ہے ۔ جب کہ یہ فیس آندھرا پردیش میں 3000 روپئے ہے اور کیرالا میں 1000 روپئے اور کرناٹک میں 2000 روپئے ہے ۔۔