حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : ( راست ) : آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی ( ٹی ایس اور اے پی یونٹس ) کی جانب سے ایل این پرساد آڈیٹوریم ، ایف ٹی سی سی آئی بلڈنگ ، ریڈہلز میں ماہرین تعلیم 2024-25 ایوارڈس تقریب منعقد ہوئی ۔ اسکولس اور کالجس میں 20 سال کی خدمات مکمل کرنے والے 100 پرنسپلوں کو اعزاز سے نوازا گیا ۔ پرنسپلس کو اعزازات کے علاوہ شہر کی 10 شخصیات کو تعلیم میں نمایاں خدمات انجام دینے پر گراں قدر تعلیمی خدمات ایوارڈ ’ Distinguished Service Award In Education ‘ سے نوازا گیا ۔ جناب آصف پاشاہ سابق وزیر قانون اور سوسائٹی کے بانی اور سرپرست نے کارنامہ حیات ایوارڈ حاصل کیا ۔ اپنے خطاب میں آصف پاشاہ نے سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا اور اس کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نئے صدر ڈاکٹر محمد یوسف اعظم کی قیادت میں سوسائٹی مزید ایسی تقریبات کا انعقاد کرتی رہے گی ۔ انہوں نے ریاستی تعلیمی کانفرنس کی میزبانی کا مشورہ دیا ۔ جناب عامر علی خاں ( رکن قانون ساز کونسل ) نے کہا کہ بچہ کی تربیت میں استاد کا اہم رول ہوتا ہے ۔ وہ زیادہ وقت اسکولس میں اساتذہ کے سامنے گزارتا ہے ۔ انہوں نے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد پیش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ استاد کی تعلیم کی بدولت ہی بچہ زندگی میں ایک بڑا مقام حاصل کرتا ہے ۔ جناب ایس اے ہدیٰ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تفصیلی اعداد و شمار پیش کئے اور دوسرے والدین کی حیثیت سے اساتذہ کی اہمیت پر زور دیا ۔ ایم ایس فاروق (ایڈوکیٹ اور جنرل سکریٹری ) نے خیرمقدمی خطاب کیا اور ریاستی حکومت سے اسکولوں اور کالجوں کو مستقل اقلیتی سرٹیفیکٹس جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ اول تا دہم جماعت اورکالجس کے طلبہ کے لیے اسکالر شپس جاری کرے ۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک سرکاری حکم نامے کی ضرورت پر زور دیا کہ غیر اقلیتی اور مسیحی اقلیتی اداروں میں اردو اساتذہ کی کافی اہمیت ہے ۔ استاد نوجوانوں کا مستقبل طئے کرتے ہیں ۔ جناب ہدایت علی خاں نے پروگرام کی نظامت کی ۔ اس موقع پر مختلف اسکولس کے اساتذہ ، طلبہ اور سوسائٹی کے ذمہ داران موجود تھے ۔۔