آندھراپردیش ریاست میں 15 اگست سے خواتین کیلئے مفت بس خدمات

   

آٹو ڈرائیوروں کو نقصان سے بچانے متبادل اسکیم زیر غور
حیدرآباد /10 اگست ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش حکومت نے اپنے انتخاباتی وعدے کے مطابق 15 اگست سے خواتین کیلئے مفت بس اسکیم کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ کابینہ پہلے ہی اس اسکیم سے متعلق طریقہ کار کی منظوری دے چکی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی یہ مفت میں صفر ریاست بھر کی خواتین کو 15 اگست کے تحفے کے طور پر دستیاب ہوگا ۔ اس اسکیم کے نفاذ کی وجہ سے ریاست میں آٹو ڈرائیوروں کی حالت کو لیکر بڑے پیمانے پر بحث جاری ہے ۔ ریاست میں مفت بس اسکیم کے نفاذ سے ہزاروں ، آٹو ڈرائیوروں کے محروم ہونے کا خدشہ ہے ۔ پچھلی وائی ایس آر حکومت کے تحت واہنا مترا اسکیم کے تحت مرمت اور بیمہ کیلئے سالانہ فراہم کئے جانے والے دس ہزار روپئے کو پہلے ہی روک دیا گیا ہے ۔ اگر اب مفت بس اسکیم کو لاگو کیا جاتا ہے تو آٹو لینے والی خواتین کی تعداد میں زبردست کمی یقینی ہے۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ ان کیلئے بھی متبادل پیکیج کا اعلان کیا جائے گا ۔ تاہم حکومت نے اس بات کی وضاحت نہیں کر رہی ہے کہ 15 اگست سے مفت بس اسکیم شروع ہونے پر آٹو ڈرائیوروں کو کیا دیا جائے گا ۔ وزراء کا ماننا ہے کہ پچھلی حکومت کیطرح انہیں دس ہزار روپئے دئے جانے چاہئے ۔ آٹو ڈرائیوروں میں تشویش پائی جارہی ہے کہ اگر وہی دس ہزار روپئے دئے گئے تو جو ناکافی ہوں گے ۔ تاہم حکومت نے آٹو ڈرائیوروں کو متبادل معاوضہ فراہم کرنے کا کوئی انتخابی وعدہ نہیں کیا ہے ۔ ایکسائز منسٹر کولو رویندرا نے پہلے ہی سریکا کولم میں اعلان کرچکے ہیں کہ آٹو ڈرائیوروں کو دس ہزار روپئے دئے جائیں گے ۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست میں مالی وسائل اس سے زیادہ دینے کیلئے کافی نہیں ہے ۔ اس سے آٹو ڈرائیوروں میں بے چینی بڑھ رہی ہے ۔( ش)