برسراقتدار وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی نیت میں کھوٹ ، جی وی نرسمہا راؤکا بیان
حیدرآباد ۔ /28 اگست (سیاست نیوز) رکن پارلیمان بی جے پی جی وی نرسمہا راؤ نے آندھراپردیش راجدھانی امراوتی کے تعلق سے کہا کہ امراوتی میں راجدھانی کو برقرار رکھنے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا کوئی ارادہ دکھائی نہیں دیتا ہے ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرسمہا راؤ نے کہا کہ راجدھانی امراوتی کو برقرار نہ رکھنے کی صورت میں اراضیات دیتے ہوئے کسانوں کی حالت کیا ہوگی ؟ اس سلسلہ میں وائی ایس آر پارٹی کی زیرقیادت حکومت آندھراپردیش سے راست استفسار کیا اور کہا کہ کسانوں کو کس طرح بچایا جائے گا ۔ سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے تلگودیشم کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راجدھانی امراوتی کی امکانی منتقلی کے مسئلہ پر واویلا مچانے والی تلگودیشم جب برسراقتدار تھی تب راجدھانی امراوتی کیلئے کوئی موثر و مثبت اقدامات نہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ امراوتی میں ضرورت سے زیادہ اراضیات حاصل کی گئیں اور پولاورم پراجکٹ میں 2347 کروڑ روپئے زائد خرچ کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے اور اس کے لئے کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا واضح کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت کے فیصلے عوامی مفادات کے مطابق ہی ہونا چاہیے لیکن سیاسی انتقامی کارروائیوں جیسے ہرگز نہیں ہونے چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ راجدھانی میں اتساسیڈٹریڈنگ عمل میں آئی ۔ لہذا یہاں اگر کوئی بے قاعدگیاں وغیرہ پیش آئیں تو ان بے قاعدگیوں کو حکومت ہی بے نقاب کرنا چاہئیے ۔ سینئر قائد بی جے پی و رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ اتساسیڈ ٹریڈنگ کی وجہ بتاکر راجدھانی کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ راجدھانی کو امراوتی میں ہی برقرار رکھنا بہتر ہوگا ۔ امراوتی میں مکمل طور پر تعمیرات عمل میں نہیں آئے ۔ اس طرح مسٹر جی وی ایل نرسمہا راؤ نے راجدھانی کے تعلق سے بہت ہی سنسنی خیز و گرما گرم ریمارکس کئے ۔
آندھراپردیش ریاست میں اکٹوبر سے متعدد اسکیمات پر عمل آوری
وارڈ والینٹرس کو اسمارٹ فونس، آٹو اور ٹیکسی والوں کو رقمی امداد، جگن موہن ریڈی کی ہدایت
حیدرآباد ۔ /28 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے مواضعات و وارڈز کے والینٹرس کیلئے ماہ اکٹوبر کے اختتام تک اسمارٹ فونس فراہم کرنے اور ماہ ستمبر کے اختتام تک ذاتی آٹو رکشا و ٹیکسی رکھنے والے افراد کو دس ہزار روپئے کی مالی امداد فراہم کرنے کے پروگرام کاآغاز کرنے کو یقینی بنانے کی متعلقہ ضلع کلکٹروں کو ضروری ہدایات دی ہیں ۔ علاوہ ازیں /15 اکٹوبر کو وائی ایس آر ریتو بھروسہ ، سمندر میں مچھلیاں پکڑنے کیلئے جانے والے مچھیروں کے خاندانوں کو /21 نومبر کو 10 ہزار روپئے کی مالی امداد فراہم کرنے کا پروگرام /21 ڈسمبر کو ہینڈلوم و یورس خاندان کو 24 ہزار روپئے کی مالی امداد فراہم کرنے کے پروگرام منظم کرنے کی ہدایات دیں اور /26 جنوری کو اماں او ڈی (ماں کی گود) اسکیم اور ماہ فبروری کے اختتام پر ذاتی دوکانات رکھنے والے حجاموں اور دھوبیوں کو 12 ہزار روپئے مالی امداد فراہم کرنے کے پروگرام ، وائی ایس آر شادی کا تحفہ اسکیم ، ماہ مارچ کے اختتام تک ارچکولوں کو مساجد کے اماموں و موذنوں ، عیسائیپاسٹرس کو اعزازی مشاہرہ کے طورپر دی جانے والی رقم میں اضافہ کرنے اگادی کے دن 25 لاکھ امکنہ اراضی کے پٹہ جات کی تقسیم کے علاوہ اچگری گولڈ کے متاثرین کو ماہ ستمبر سے مالی امداد فراہم کرنے کے پروگراموں کو حکومت کی جانب سے شروع کرنے کی چیف منسٹر ہدایت دیں اور مواضعات اور وارڈز کے والینٹرس کے ذریعہ استفادہ کنندوں کی نشاندہی (انتخاب) کرنے کے پروگرام کو سخت انداز میں انجام دینے اور غیر جانبداری کے ساتھ انجام دینے کی چیف منسٹر نے ہدایات دی ہیں ۔
جگن موہن ریڈی حکومت میں عوام پریشان حال
حکومت کی ناکامیوں اور مخالف عوام پالیسیوں سے ناراضگی ، جی رام موہن راؤ
حیدرآباد ۔ /28 اگست (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی حکومت کی ناکامیوں اور مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف عوام میں زبردست برہمی پائی جارہی ہے ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن اسمبلی تلگودیشم پارٹی جی رام موہن راؤ نے بتایا کہ عمارتوں کے تعمیری کام مکمل طور پر ٹھپ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے کنسٹرکشن ورکرس میں بھی تشویش پائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریت مافیا کا انسداد نہ کرنے کی وجہ سے ریت کی غیرقانونی طور پر حمل و نقل میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے ۔ مسٹر رام موہن رکن اسمبلی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اپنے سیاسی مفادات کیلئے انا کینٹین کو بند کرکے غریب عوام کے پیٹ پر مارا گیا ۔ انہوں نے جگن موہن ریڈی کی زیرقیادت حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ چندرنا بیمہ جیسی اسکیمات کو روکدینے کی وجہ سے عوام کافی مشکلات و مسائل سے دوچار ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سابق تلگودیشم حکومت کی اسکیمات کو اسکامس قرار دیتے ہوئے ترقیاتی کاموں و پروگراموں کو روکدینا ہرگز کوئی مناسب بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو مشکلات و پریشانیوں سے دوچار کرنے والی کوئی حکومت نہیں پنپے گی بلکہ اس طرح کی حکومت کا بہت جلد برا حشر ہوگا ۔