حیدرآباد،26جون(یواین آئی) آندھراپردیش کی پرجا ویدیکا عمارت کے انہدام کے کام منگل کی شب سے جاری ہیں۔اس کے لئے عہدیداروں کی جانب سے عمارت کو منہدم کرنے والی دو مشینوں اور چار ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے ساتھ ساتھ مزدوروں کا بھی استعمال کیاجارہا ہے ۔اسی دوران اس عمارت کو منہدم کرنے کے خلاف آندھراپردیش ہائی کورٹ میں داخل کردہ لنج موشن عرضی کو عدالت نے مسترد کردیا۔یہ عرضی ایڈوکیٹ سرینواس نے دائر کی تھی اور عدالت سے خواہش کی تھی کہ اس عمارت کو منہدم نہ کرنے کی اے پی حکومت کو ہدایت دی جائے ۔عدالت نے عرضی گزار کی اس دلیل سے اتفاق نہیں کیا کہ انہدامی کام کوروکنے کے احکام پر روک لگائی جائے ۔عدالت نے اس معاملہ کی سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کردی۔عدالت نے واضح کیا کہ وہ غیر قانونی تعمیر کے لئے ذمہ دار افراد سے پرجا ویدیکا کی تعمیر پر ہوئے مصارف وصول کرنے کے مسئلہ پر دلائل کی سماعت دو ہفتوں کے بعد کرے گی۔واضح رہے کہ پیشرو تلگودیشم حکومت کی جانب سے تعمیر کردہ پرجاویدیکا عمارت کو مہندم کرنے کی اے پی کے وزیراعلی جگن موہن ریڈی نے ہدایت دی تھی۔اسی پرجا ویدیکا میں کلکٹرس کانفرنس کے پہلے ہی دن انہوں نے یہ فیصلہ کیاتھا۔وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے اے پی میں پہلی مرتبہ برسراقتدار آنے کے بعد پہلی مرتبہ منعقدہ کلکٹرس کانفرنس کے دوران جگن نے کہا تھا کہ اس دو روزہ کانفرنس کے اختتام کے بعد اس عمارت کو منہدم کردیاجائے ۔پرجا ویدیکا کی عمارت سابق وزیراعلی چندرابابونائیڈو نے تعمیر کروائی تھی جو ان کی قیامگاہ کے قریب ہے تاہم اقتدار سے محرومی کے بعد چندرا بابو نے موجودہ وزیراعلی جگن موہن ریڈی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس پرجا ویدیکا کو اپوزیشن کے لئے الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ وہ اہم سیاسی سرگرمیاں انجام دے سکیں تاہم حکومت نے ان کی درخواست کو مستردکردیا تھا۔ تلگودیشم کے سینئر لیڈر جی بچیا چودھری نے کہا کہ مخصوص وجہ کے بغیر سرکاری عمارت منہدم کی جارہی ہے ۔