آندھرا پردیش : سنکرانتی کے بعد سے 31 جنوری تک نائیٹ کرفیو

   

تہوار کے پیش نظر عوام کو راحت، تجارتی اداروں میں کوویڈ خلاف ورزی پر بھاری جرمانے
حیدرآباد۔/11جنوری، ( سیاست نیوز)آندھرا پردیش حکومت نے کورونا سے نمٹنے کیلئے نافذ کردہ نائیٹ کرفیو پر عمل آوری میں تبدیلی کرتے ہوئے سنکرانتی تہوار تک عوام کو راحت پہنچائی ہے۔ حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں احکامات جاری کئے گئے جس کے مطابق سنکرانتی کے بعد 18 جنوری سے نائیٹ کرفیو پر عمل آوری کا آغاز ہوگا جو 31 جنوری تک جاری رہے گا۔ کرفیو کے اوقات رات 11 بجے سے دوسرے دن صبح 5 بجے تک رہیں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے کل سے نائیٹ کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کیا تھا تاہم سنکرانتی کے پیش نظر مختلف گوشوں سے دباؤ کے بعد تبدیلی کی گئی۔ محکمہ صحت کی جانب سے نائیٹ کرفیو کے نفاذ سے متعلق رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے جی او آر ٹی 20 جاری کیا گیا۔ جی او میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کے دوران جن خدمات کو استثنیٰ حاصل رہے گا ان میں ہاسپٹل، ڈائیگناسٹک لیب، فارمیسی، پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا، ٹیلی کمیونکیشن، انٹرنیٹ سرویسس، پٹرول پمپس، پاور جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن، پانی کی سربراہی شامل ہیں۔ عوامی مقامات، تجارتی اداروں اور مالس میں ماسک کا استعمال لازمی رہے گا۔ سنیما ہالس میں 50 فیصد نشستوں کے ساتھ شو کی اجازت رہے گی۔ آر ٹی بسوں میں ملازمین اور مسافرین کیلئے ماسک کا استعمال لازمی رہے گا۔ بین ریاستی گڈس گاڑیوں کی اجازت رہے گی۔ کھلے مقامات پر زیادہ سے زیادہ 200 اور بند مقامات پر 100 افراد کے جمع ہونے کی اجازت رہے گی۔ تمام شرکاء کیلئے ماسک اور دیگر قواعد کی پابندی لازمی رہے گی۔ جی او میں کہا گیا ہے کہ تجارتی ادارے اور مالس میں اگر کوویڈ قواعد پر عمل آوری نہیں کی گئی تو 10 تا 25 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ قواعد کی خلاف ورزی کی صورت میں کسی بھی مارکٹ یا تجارتی ادارے کو ایک یا دو دن کیلئے بند کیا جاسکتا ہے۔ حکومت نے تمام مذہبی مقامات پر سماجی فاصلہ اور ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے۔ عبادت گاہوں اور مذہبی مقامات پر کوویڈ سے بچاؤ کیلئے ضروری قدم اٹھائے جائیں۔ر