آندھرا پردیش میں عربی شعبہ کے قیام کا مطالبہ

   

Ferty9 Clinic

عثمانیہ کالج کرنول میں عالمی یوم عربی زبان تقریب، معززین کا خطاب، جشن اردو اکیڈیمی کے پوسٹر کی اجرائی

کرنول۔ 19 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد تلنگانہ میں رہ جانے والا عربی شعبہ آج تک آندھرا پردیش کو منتقل نہ کیے جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم مائنارٹیز کونسل کے چیئرمین سید محمود پیر نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بفراکیشن ایکٹ کے مطابق فوری طور پر ضروری اقدامات کرے اور آندھرا پردیش میں علیحدہ عربی شعبہ قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ عربی زبان کے تحفظ اور فروغ کے لیے یہ نہایت ضروری ہے۔اسی مقصد کے تحت آل انڈیا مسلم مائنارٹیز کونسل سنہ 2023 سے مسلسل مختلف تعلیمی بیداری پروگرام منعقد کر رہی ہے تاکہ عربی زبان کو محفوظ کرسکے اسی سلسلے میں کل کرنول کے عثمانیہ کالج میں عالمی یومِ عربی زبان اور قومی اقلیتی حقوق دن کے موقع پر ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی، جس کی قیادت سید محمود پیر نے کی۔اس پروگرام میں سابق رکن راجیہ سبھا ٹی جی وینکٹیش نے شرکت کی۔ مہمانانِ خصوصی میں آندھرا پردیش اردو اکیڈمی کے چیئرمین فاروق شبلی، کرنول کے جوائنٹ کلکٹر نورالقمَر، آندھرا پردیش حج کمیٹی کے ایگزیکٹو آفیسر شیخ غوث پیر، نیشنل کونسل فار پروموشن آف لینگویجز کے ساؤتھ انڈیا انچارج ڈاکٹر توقیر عالم راہی، کرناٹک کے سابق کے اے ایس آفیسر اور اقلیتی محکمہ کے تحت آئی اے ایس ؍ یو پی ایس سی ٹریننگ سینٹر کے کوآرڈینیٹر سید اعجاز احمد، عثمانیہ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سمیع الدین مزمل اور آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کے رکن ذاکر احمد سمیت کئی معزز شخصیات نے شرکت کی۔ پروگرام کی
صدارت ڈاکٹر خواجہ معین الدین، پروفیسر عربی، کے وی آر ڈگری کالج نے کی۔ اس پروگرام میں عربی مقالے کئے گئے اور عربی میں تقریر اور سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے گئے تنظیم کے طرف سے.اپنے خطاب میں ٹی جی وینکٹیش نے یقین دلایا کہ وہ آندھرا پردیش میں عربی شعبہ کی بحالی کے لیے اپنی بھرپور کوشش کریں گے اور اگر ممکن ہوا تو اسے کرنول میں قائم کیا جائے گا۔ آندھرا پردیش اردو اکیڈمی کے چیئرمین فاروق شبلی نے بھی عربی شعبہ کے قیام کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر انہوں نے آندھرا پردیش اردو اکیڈیمی کے پچاس سالہ جشن کے سلسلے میں جاری کیے جانے والے پوسٹر جو آل انڈیا مسلم مائنارٹیز کونسل کے لوگو اور اردو اکیڈمی کے لوگو کے ساتھ ہے اس پوسٹرز کی رسمِ اجرا انجام دی، جو جلد ہی وجئے واڑہ میں منعقد ہونے والا ہے۔جوائنٹ کلکٹر نورالقمَر نے بھی خطاب کیا۔ سید اعجاز احمد نے طلبہ کے لیے خصوصی سیشن منعقد کیا، جس میں انہوں نے آئی اے ایس، یو پی ایس سی اور دیگر مسابقتی امتحانات کی تیاری سے متعلق عملی رہنمائی اور مثالیں پیش کیں۔عثمانیہ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سمیع الدین مزمل نے کہا کہ عثمانیہ کالج طویل عرصے سے اقلیتی طلبہ کو تعلیمی میدان میں سہولیات فراہم کر رہا ہے اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے کئی طلبہ آج اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔پروگرام کے اختتام پر عربی زبان کی خدمت انجام دینے والے اساتذہ اور لیکچررس میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔آخر میں چیئرمین سید محمود پیر نے اعلان کیا کہ جب تک آندھرا پردیش میں علیحدہ عربی شعبہ قائم نہیں ہو جاتا، آل انڈیا مسلم مائنارٹیز کونسل اپنی جدوجہد اور عوامی پروگرام جاری رکھے گی تاکہ عربی زبان کا تحفظ اور فروغ یقینی بنایا جا سکے۔