حیدرآباد۔یکم؍ ڈسمبر، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش حکومت نے ریاستی وقف بورڈ کو تحلیل کردیا ہے۔ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود کے ہرش وردھن نے جی او ایم ایس 75 جاری کیا۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی جانب سے حکومت کو وقف بورڈ کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ بورڈ طویل عرصہ سے غیر متحرک ہے اور بورڈ کی تشکیل کے بارے میں ہائی کورٹ میں کئی درخواستیں زیر التواء ہیں۔ حکومت نے چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی رپورٹ اور یکم نومبر 2023 کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے احکامات کا جائزہ لیتے ہوئے جی او ایم ایس 47 مورخہ 21 اکٹوبر 2023 سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ جی او نمبر 47 کے تحت بورڈ میں جو ارکان مختلف زمرہ جات میں منتخب ہوئے تھے اُن میں محمد روح اللہ ایم ایل سی، حفیظ خاں ایم ایل اے، شیخ خواجہ ( متولی ) شامل ہیں۔ ان کے علاوہ قادر باشاہ، میر حسین، شفیع احمد قادری، شمیم بیگم ( آئی پی ایس ) ، برکت علی، جے نصیر باشاہ، پی شفیع احمد اور محترمہ حسینہ بیگم کو نامزد کیا گیا تھا۔ آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے صدر نشین کے الیکشن پر حکم التواء جاری کیا ہے۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی رپورٹ کی بنیاد پر وقف بورڈ کی تحلیل کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ موجودہ حکومت نیا وقف بورڈ تشکیل دینے کی تیاری کررہی ہے۔1