آندھرا پردیش کو فنڈز کے مخالف نہیں لیکن تلنگانہ سے انصاف کیا جائے: اتم کمار ریڈی

   

مودی حکومت کا انتقامی رویہ، تنظیم جدید قانون کے وعدے نظرانداز
حیدرآباد۔/23 جولائی، ( سیاست نیوز) وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے تلنگانہ کو مرکزی بجٹ میں نظرانداز کرنے پر بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ2014 میں ریاست کی تقسیم کے وقت تنظیم جدید قانون میں دونوں ریاستوں سے جو وعدے کئے گئے تھے ان پر عمل آوری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے سیاسی مقصد براری پر مبنی بجٹ پیش کیا ہے تاکہ حلیف جماعتوں جنتا دل یونائٹیڈ اور تلگودیشم کو خوش کیا جاسکے۔ بہار کیلئے 41 ہزار کروڑ اور آندھرا پردیش کیلئے 15 ہزار کروڑ کے اعلانات کے علاوہ اور بھی پراجکٹس منظور کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں بالخصوص تلنگانہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے یہ گیارہواں مرکزی بجٹ ہے لیکن نئی ریاست کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر میں لفظ تلنگانہ کا استعمال تک نہیں ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ کس حد تک انتقامی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آندھرا پردیش کو فنڈز کی منظوری کے خلاف نہیں ہے لیکن ہم تلنگانہ کے حقوق کی ادائیگی کی مانگ کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر کی قیادت میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزراء سے گذشتہ سات ماہ کے دوران بارہا نمائندگی کی گئی لیکن ایک بھی نمائندگی قبول نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پالموررنگاریڈی پراجکٹ کیلئے فنڈز مختص کرنے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے تیقن دیا تھا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کے بشمول دو مرکزی وزراء بجٹ میں تلنگانہ کو انصاف دلانے میں ناکام رہے۔ بجٹ کو مایوس کن قراردیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ وسائل کی تقسیم میں تلنگانہ کو نظرانداز کردیا گیا۔1