آندھرا پردیش ‘ 3 آئی پی ایس افسران معطلماڈل و اداکارہ کو ہراساں کرنے کا شاخسانہ

   

حیدرآباد۔15۔ ستمبر ۔(سیاست نیوز) حکومت آندھرا پردیش نے تین سینئر آئی پی ایس عہدیداروں کو معطل کردیا ہے جن میں ایک ڈائرکٹر جنرل عہدہ کا آفیسر بھی شامل ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایک ممبئی میں مقیم ادکارہ و ماڈل کادمبری جیٹھوانی کو کسی مناسب شکایت کے بغیر ہراساں کرنے کی پاداش میں انہیں معطل کیا گیا ہے ۔ تین معطل کئے گئے عہدیداروں میں سابق انٹلی جنس سربراہ پی سیتاراما انجنیلو ( ڈی جی رینک ) سابق وجئے واڑہ کمشنر پولیس کرانتی رانا ٹاٹا ( انسپکٹر جنرل رینک ) اور سابق ڈی سی پی وشال گنی ( سپرنٹنڈنٹ رینک ) شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ایک مقدمہ میں ان کے رول کی بنیاد پر انہیں معطل کیا گیا ہے ۔ یہ معاملہ عوامی توجہ کا مرکز بن گیا تھا ۔ ماہ اگسٹ میں کے جیٹھوانی نے این ٹی آر ضلع پولیس کمشنر ایس وی راج شیکھر بابو سے شکایت درج کروائی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ ان عہدیداروں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی لیڈر و فلم پروڈیوسر کے وی آر ودیاساگر سے سازباز کرتے ہوئے انہیں ہراساں کیا ہے ۔ ودیاساگر نے اداکارہ و ماڈل کے خلاف ماہ فبروری میں جعلسازی و جبری وصولی کا مقدمہ درج کروایا تھا ۔ اداکارہ نے الزام عائد کیا کہ فلم پروڈیوسر سے ساز باز کرتے ہوئے پولیس عہدیداروں نے انہیں اور ان کے والدین کو ہراساں کیا ہے اور انہیں گرفتار کرکے کسی نوٹس کے بغیر ممبئی سے وجئے واڑہ منتقل کیا تھا ۔ جیٹھوانی نے کہا کہ ان کے معمر والدین کو غرے قانونی حراست میں رکھا گیا تھا ۔