نئی دہلی /19 اگست (ایجنسیز)مرکزی کابینہ نے منگل کے روز آن لائن گیمنگ بل کو منظوری دے دی، جس کے بعد آن لائن سٹے بازی اب قابل سزا جرم بن جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، یہ بل کل یعنی 20 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ اس اقدام کو حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے غیر قانونی بیٹنگ کیسز اور تحقیقاتی ایجنسیوں کی کارروائیوں کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں حالیہ مہینوں میں مختلف غیر قانونی بیٹنگ ایپس کے خلاف سخت ایکشن لے رہی ہیں۔ ان ایپس سے متعلق کئی معاملات میں لوگوں اور سرمایہ کاروں سے کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی اور ٹیکس چوری کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے حال ہی میں ایک مبینہ غیر قانونی بیٹنگ ایپ سے منی لانڈرنگ کیس میں سابق ہندوستانی کرکٹر سریش رائنا سے آٹھ گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی۔ معلومات کے مطابق، ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) کے تحت رائنا کا بیان ریکارڈ کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کچھ اشتہارات کے ذریعے بیٹنگ ایپ (1Xbet) سے جڑے ہوئے تھے۔ اسی تحقیقات کے تحت گوگل اور میٹا کے نمائندوں کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، Parimatch نامی ایک اور بیٹنگ ایپ کے خلاف بھی کئی ریاستوں میں چھاپے مارے گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں آن لائن بیٹنگ ایپس کی مارکیٹ 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ سالانہ 30 فیصد کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق، اس وقت تقریباً 22 کروڑ ہندوستانی شہری آن لائن بیٹنگ ایپس استعمال کرتے ہیں، جن میں سے تقریباً 11 کروڑ باقاعدہ صارفین ہیں۔ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ 2022 سے جون 2025 کے درمیان آن لائن سٹے بازی اور جوئے کے پلیٹ فارمز کو بلاک کرنے کے لیے 1,524 احکامات جاری کیے گئے۔ اب کابینہ کی منظوری کے بعد آن لائن سٹے بازی پر قانونی طور پر سخت کارروائی ممکن ہوگی۔