بنگلور: بنگلور میں انجینئرنگ کے طالب علم نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ کہا جا رہا ہے کہ 22 سالہ طالب علم آن لائن لون دینے والے ایپ کے ایجنٹوں کی طرف سے ہراسانی کا شکار تھا۔ قرض کی رقم جمع کرانے کے لیے اس پر دباؤ ڈالا جارہا تھا، جس کے بعد پریشان ہوکر طالب علم نے خودکشی کرلی۔ خودکشی کرنے والے کی شناخت تیجس نائر کے طور پر کی گئی ہے۔معلومات کے مطابق انجینئرنگ کے طالب علم تیجس نے آن لائن ایپ کے ذریعے ایک سے زیادہ بار رقم ادھار لی، جن میں سے کچھ اس کے دوست مہیش کے لیے بھی تھے لیکن گزشتہ سال وہ اپنی EMI ادا کرنے میں ناکام رہا۔تیجس کے والد گوپی ناتھ نائر کے مطابق، ان کے بیٹے نے پہلے اپنے چچازاد بھائی سے پیسے ادھار لیے تھے اور انہیں واپس کرنے کے لیے ایپ کا استعمال کیا تھا۔انجینئرنگ کے طالب علم کا ایک مبینہ خودکش نوٹ ملا ہے، جس میں لکھا ہے کہ میں نے جو بھی کیا اس کے لیے ماں اور ڈیڈی معاف کر دو، لیکن میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا ہے، میں اپنے نام پر لیا گیا قرض ادا کرنے سے قاصر ہوں اور یہ میرا آخری فیصلہ ہے۔ الوداع۔ خیال رہے کہ پولیس اس سلسلے میں کئی زاویوں سے تفتیش کر رہی ہے۔
