آوارہ کتوں پر قابو پانے میں ناکامی پر تلنگانہ ہائی کورٹ کی برہمی

   

جی ایچ ایم سی کے اقدامات ناکافی اور کاغذی، تفصیلی رپورٹ تین ہفتوں میں پیش کرنے کی ہدایت
حیدرآباد۔/20 نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے شہر میں آوارہ کتوں پر قابو پانے میں ناکامی کیلئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس جے سرینواس راؤ پر مشتمل بنچ نے ریاستی حکومت اور جی ایچ ایم سی کو ہدایت دی کہ حیدرآباد میں آوارہ کتوں پر قابو پانے کیلئے انیمل ویلفیر بورڈ آف انڈیا کی جانب سے دی گئی سفارشات پر عمل کریں۔ چیف جسٹس نے 19 فروری 2023 کو عنبرپیٹ میں آوارہ کتوں کے حملہ میں چار سالہ بچہ کی موت کے واقعہ پر ازخود سماعت کرتے ہوئے اسے مفاد عامہ کی درخواست میں تبدیل کردیا تھا۔ اس مسئلہ پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی عدم کارکردگی کو چیف جسٹس نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے باوجود جی ایچ ایم سی نے مناسب قدم نہیں اٹھائے۔ چیف جسٹس نے ریمارک کیا کہ اگر سماج ایک چار یا پانچ سال کے بچہ کو بچانے میں ناکام رہتا ہے تو پھر ہماری کیا اہمیت ہے، کیا ہم کسی اور کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آوارہ کتوں پر قابو پانے کیلئے ایک مستحکم میکانزم کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جاسکے۔جی ایچ ایم سی کے وکیل نے کتوں کی نسبندی سے متعلق ٹیکہ اندازی کی تفصیلات پیش کی لیکن عدالت نے ان سرگرمیوں کو ناکافی اور صرف کاغذ تک محدود قراردیا۔ انیمل ویلفیر بورڈ آف انڈیا نے جو سفارشات پیش کی ہیں ان میں عوامی شعور بیداری کے علاوہ کتوں میں نسبندی کی ٹیکہ اندازی شامل ہیں۔ چیف جسٹس نے جی ایچ ایم سی حکام کو تین ہفتوں کا وقت دیا تاکہ وہ سفارشات پر عمل آوری کے سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔چیف جسٹس نے تلنگانہ حکومت سے دریافت کیا کہ آیا آوارہ کتوں کیلئے شیلٹرس قائم کئے گئے یا نہیں۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت 12 ڈسمبر کو ہوگی۔1