حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : گریٹر حیدرآباد شہر کے مضافاتی علاقوں سے گزرنے والی 158 کیلو میٹر طویل ’ آوٹر رنگ روڈ ‘ پر لائیٹنگ اور برقی قمقموں کے ذریعہ بقعہ نور بنانے کے لیے ایچ ایم ڈی اے ( حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ) نے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور اب تک ہی ایچ ایم ڈی اے نے 30 کروڑ روپئے جیکا فنڈز کے ذریعہ گچی باولی تا شمس آباد جملہ 22 کیلو میٹر فاصلہ تک 8 لائن پر مشتمل مین کاریڈار میں شاہراہ کے درمیانی حصہ میں ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب عمل میں لاتے ہوئے اس 22 کیلو میٹر فاصلہ کی شاہراہ کو بقعہ نور بنادی گئی ۔ اسی اقدامات کے ایک حصہ کے طور پر ماباقی 136 کیلو میٹر فاصلہ کے کاموں کے لیے 104 کروڑ روپئے مالیتی تخمینہ پر مشتمل ٹنڈرس طلب کیے گئے اور ٹنڈرس کی کشادگی پر شہری اور کے ایم وی کمپنیاں طلب کردہ ٹنڈرس کے لیے اہل قرار دیئے گئے ۔ جن میں ایل ۔ 1 کی حیثیت سے کے ایم وی کمپنی نے مقام حاصل کیا لیکن ایل ۔ 2 کا مقام حاصل کرنے والی شبری کمپنی نے ٹنڈرس میں اس کے ساتھ نا انصافی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع ہوئی ۔ جس پر عدالت نے ایچ ایم ڈی اے کے ادعا جات کی سماعت کرنے کے بعد عدالت نے پھر ایکبار ( دوبارہ ) ٹنڈرس طلب کرنے کا فیصلہ دیا ۔ ایچ ایم ڈی اے ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلہ کی روشنی میں از سر نو 104 کروڑ روپئے مالیتی تخمینہ کردہ ایل ای ڈی پراجکٹ کاموں کے لیے ٹنڈرس طلب کرنے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں ۔جب کہ سابقہ تجربہ کی روشنی میں اس مرتبہ سخت موقف اختیار کرتے ہوئے تمثیلی ٹسٹ منعقد کر کے ایل ای ڈی لائٹس لگانے روشنی اور نگہداشت کے معاملہ پر مکمل جائزہ لینے کے بعد انتہائی سنجیدہ عملی اقدامات کرتے ہوئے اہل قرار پانے والی ایجنسی کو یہ کام حوالہ کیے جانے کے اقدامات کیے جائیں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ ایل ای ڈی لیمپس پراجکٹ کے سلسلہ میں جاریہ ہفتہ کے دوران ہی ٹنڈرس طلب کیے جانے کی قوی توقع پائی جاتی ہے ۔۔