لندن: دنیا میں معاشی عدم یعنی امیر اور غریب کے درمیان بڑھتا جارہا ہے۔ دنیا میں غربت دور کرنے کیلئے کام کرنے والے ادارہ آکسفیم کی رپورٹ سامنے آگئی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے 8 امیر ترین افراد کے پاس اتنی دولت ہے جو دنیا کی نصف آبادی کے دولت کے برابر ہے۔ آکسفیم کے مطابق دنیا میں 1810ارب پتی ہیں جن کے پاس موجود دولت دنیا کے 70فیصد افرادکے برابر ہے۔ دنیا کی آدھی غریب ترین آبادی میں سے 80فیصد افریقہ اور ہندوستان میں رہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین فرد جیف بیزوس کے پاس اتنی دولت ہے کہ وہ تین سال پاکستان جیسا ملک کے سالانہ بجٹ ادا کرسکتا ہے۔ تاہم وہ اپنی تمام تر دولت کے ساتھ امریکہ کو صرف پانچ دن چلاپائیں گے۔آکسفیم سے پہلے مشہور عالمی میگزین فوربس نے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی تھی۔فہرست کے مطابق دنیا کا امیر ترین شخص ای کامرس کمپنی امیزون کے جیف بیزوس ہے جس پاس جملہ دولت 131ارب امریکی ڈالر ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں جن کے پاس 96.5ارب ڈالر اثاثہ ہیں۔ وہ اپنے اثاثوں میں سے تقریبا 36ارب ڈالر فلاحی کاموں میں خرچ کرتے ہیں ورنہ وہ پہلے نمبر پر ہوتے۔ وارڈ بفیٹ جو 60سے زائد کمپنیوں کے مالک ہیں وہ تیسرے نمبر پر ہیں۔
وہ جملہ 82. 5 ارب ڈالر کے مالک ہیں۔ اکنامک ٹائمس کے مطابق ہندوستان کے امیر ترین شخص ریلائنس انڈسٹری کے مالک مکیش امبانی ہیں۔ وہ پورے ہندوستان کا 20دن کا خرچ اٹھاسکتے ہیں جبکہ سعودی عرب کے پرنس الولید اپنے ملک کاخرچہ 26دن تک اٹھاسکتے ہیں۔