نظام آباد 2 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نظام آباد پولیس کمشنریٹ حدود میں ماہ جولائی سے چلائے گئے ’’آپریشن مسکان XI‘‘ کے تحت مجموعی طور پر 154 بچوں کو بازیاب کیا گیا۔ پولیس کمشنر مسٹر پی سائی چیتنیا نے صحافت کے لیے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بتایا کہ یکم /جولائی سے 31/ جولائی 2025 تک جاری رہنے والے اس خصوصی مہم کا مقصد 18 سال سے کم عمر لاپتہ، بے سہارا، مزدوری پر مجبور یا ترک شدہ بچوں کی شناخت کرتے ہوئے ان کی بازیابی کیے گئیں 154 بچوں میں 148 لڑکے اور 6 لڑکیاں شامل ہیں۔ پولیس نے ان بچوں کی تفصیلات ”درپن ایپ” پر رجسٹر کر کے ان کے مستقل پتوں کی نشاندہی کی۔ جن بچوں کے والدین کا پتہ چلا، انہیں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (CWC) کے احکامات کے مطابق والدین کے حوالے کیا گیا۔ جب کہ یتیم یا بے سہارا بچوں کو CWC کے ذریعے حفاظتی مراکز منتقل کیا گیا۔پولیس کمشنر مسٹر سائی چیتنیا نے بتایا کہ اس مہم کے دوران بچوں سے جبری مشقت کروانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی گئی اور مختلف پولیس سٹیشنوں میں 36 ایف آئی آر درج کی گئیں، جن میں نظام آباد ڈویژن میں 15 مقدمات آرمور ڈویژن میں 12 مقدمات بودھن ڈویژن میں 9 مقدمات شامل ہیں۔سب ڈویژن کی سطح پر بازیاب بچوں کی تفصیلات سے سے واقف کرواتے ہوئے بتا کے نظام آباد سب ڈویژن 56 بچے بودھن سب ڈویژن 56 بچے آرمور سب ڈویژن 42 بچے پولیس کمشنر نے کہا کہ بچوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ”آپریشن مسکان” جیسی مہمات مسلسل جاری رہیں گی، تاکہ تلنگانہ کو بچوں کے لیے محفوظ اور بہتر ریاست بنایا جا سکے۔