نئی دہلی: ڈی ایم کے پارٹی کی رکن پارلیمنٹ کنیموزی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں سینگول لانے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ چولا روایت کی بات کرتے ہیں لیکن ٹاملناڈوکی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔انہوں نے کہا کہ پانڈیان سینگول کو جلاکر توڑ دیاگیا جب بادشاہ نے اپنے لوگوں کو ناکام کردیا۔ منی پور کے حالات پر عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت میں بولتے ہوئے، کنیموزی نے لوک سبھا میں کہا آپ نے سینگول کو بڑی شان و شوکت کے ساتھ پارلیمنٹ میں لایا۔ آپ نے چولا کی روایت کی بات کی۔ آپ ٹاملناڈو کی تاریخ کے بارے میں نہیں جانتے۔ کیا آپ نے پانڈیان سینگول کے بارے میں سنا ہے؟ جب بادشاہ نے عام لوگوں کے کام نہیں آیا تو یہ بکھرگیا اور جل گیا۔کیا تم کنگی کی کہانی جانتے ہو؟ براہ کرم ہم پر ہندی مسلط کرنا بند کریں اور چلیپتی کرم پڑھیں۔ اس میں آپ کو سکھانے کیلئے بہت سے سبق ہیں۔وہ تامل کلاسیکی متن کی کہانی کا حوالہ دے رہی تھیں۔ انہوں نے تشدد پر منی پور میں بی جے پی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ ہندوستان میں پہلی بارکسی ریاست میں عدلیہ کو مداخلت کرنا پڑی۔کیا یہ شرمناک نہیں ہے؟ ڈی ایم کے ایل ایس ایم پی نے مزید کہا کہ یہ ڈبل انجن سرکار نہیں ہے، بلکہ یہ دو دھاری تلوار ہے۔انہوں نے شمال مشرقی ریاست میں حالات پر قابو پانے کیلئے منی پور کے چیف منسٹر این برین سنگھ کے اقدام کو بھی شرمناک قرار دیا اورکہا کہ جب ایک خاتون کو قتل اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، اس وقت ڈبل انجن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔
