’’ آپ ہمیں شہری نہیں مانتے تو ہم آپ کو سرکار نہیں مانتے‘‘ :کنہیا

,

   

تمام ہندوستانیوں سے شہریت قانون کیخلاف اُٹھ کھڑے ہونے کی اپیل : اروندھتی رائے

پٹنہ۔17 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریالی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’ آپ کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہوسکتی ہے ، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے ۔ ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے ۔ ترمیم قانون ( سی اے اے ) کی مخالفت میں پیر کو جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدراور سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ ہمیں شہری نہیں مانتے تو ہم آپ کو سرکار نہیںمانتے ‘‘ آپ کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہوسکتی ہے ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے ۔ یہ لڑائی ہندو یا مسلمان کے بارے میں نہیں ہے ۔ انہوں نے این آر سی کے نتائج سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہندو مسلمان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ آئین سے جڑا معاملہ ہے ، آئین کو آلودہ ہونے سے بچانے کا معاملہ ہے ۔ بہار کے پورنیہ کے اندرا گاندھی اسٹسیڈیم میں سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں منعقد ’’ جن پرتیرودھ سبھا ‘‘ کو خطاب کرتے ہوئے کنہیا نے کہا ’’ یہ لڑائی ایک دن کی نہیں ہے ، یہ لڑائی لمبی چلے گی ‘‘ ۔ انہوں نے اس کے لئے نوجوانوں کو جوش اور ہوش میں رہنے کی ضرورت بتاتے ہوئے ہا کہ اس لڑائی کو انجام تک پہنچانا ہے ۔ سی اے اے اور این آر سی کو آئین کی روح پر حملہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ آئین پر بحران آکھڑا ہوا ہے ، آئین کو بچانے کی ضرورت ہے ‘‘ ۔ آئین کا اصل جذبہ ہے کہ کسی بھی شہری کے ساتھ ذات یا مذہب کی بنیاد پر جانبداری نہیں ہوگی لیکن اس کا ٹھیک الٹا کیا جارہا ہے ، جن لوگوں کو اپنے ملک کے آئین سے محبت نہیں ہے ، وہی ایسے کالے قانون کی حمایت کررہے ہیں ۔ انہوں نے نوجوانوں سے کنٹرول اور ڈسپلن میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں چیزوں سے کسی بھی آندولن کو ہر حال میں جیتا جاتا ہے ۔ اس ریالی میں سیمانچل کے کئی غیر بی جے پی جماعتوں کے ایم ایل اے اور دیگر رہنما شامل ہوئے ،

ریالی میں سیمانچل علاقے سے ہزاروں لوگ خاص کر مسلمانوں بڑی تعداد میں شال ہوئے ۔دریں اثناء مصنف اروندھتی رائے نے پیر کے روز ہندوستانی شہریوں سے ترمیم شدہ شہریت ایکٹ اور شہریوں کے قومی رجسٹر کے نفاذ کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت “ہمارے آئین کی کمر توڑ دے گی اور ہمارے قدموں تلے سے زمین کو کاٹ دے گی”۔مصنف نے معاشی سست روی کے لئے حکومت کو ذمہ دار ٹھرایا۔ انہوں نے ہندوستان میں شہریت کے قانون کے خلاف مظاہروں پر جاری ایک بیان میں کہا ، “تین سال پہلے ، ہم بینکوں کے باہر قطار میں کھڑے تھے کیونکہ ہم پر شیطانی طاقتیں مسلط ہوگئی تھیں ، جنہوں نے ہمارے ملک کی معیشت کی کمر توڑ دی تھی۔”8 نومبر ، 2016 کو ، مودی نے اعلان کیا تھا کہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ جو اس وقت گردش میں تھے اب جائز نہیں ہوں گے۔ شہریوں کو 500 اور 2000 روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لئے دو ماہ سے بھی کم وقت دیا گیا تھا۔رائے نے پوچھا ، “کیا ہم ایک بار پھر ، اس پالیسی کی تعمیل کرنے جارہے ہیں جو تھرڈ ریخ کے 1935 کے نیورمبرگ قوانین سے پوری طرح مشابہت رکھتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ اگر ہم اسے قبول کرتے ہیں تو ہم ہندوستان کا وجود ختم کردیں گے ، انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں آزادی کے بعد سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔””کھڑے ہو جاؤ ،” ‘‘پلیز کھڑے ہوجاؤ۔