آپ UPI پر اندھا دھند ادائیگی بند کر دیجئے

   

ڈیجیٹل ادائیگی ہمیشہ مفت نہیں ہوگی: گورنر آر بی آئی سنجے ملہوترا

ممبئی: 26 ۔ جولائی ( ایجنسیز ) ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر سنجے ملہوترا نے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) ادائیگی کے بارے میں بڑا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو کہا کہ مستقبل میں یو پی آئی انٹرفیس کو مالی طور پر مزید مضبوط بنانے پر زور دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ ڈیجیٹل ادائیگی ہمیشہ مفت نہیں ہوگی۔ اس کیلئے چارج ادا کرنا پڑے گا۔آر بی آئی کے گورنر نے ممبئی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (UPI) سسٹم بغیر کسی فیس کے کام کر رہا ہے لیکن یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔ سنجے ملہوترا نے کہا کہ اگرچہ حکومت اس کیلئے بینکوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو کچھ سبسڈی دیتی ہے۔ حکومت ایسا اس لیے کرتی ہے تاکہ UPI سسٹم ریئل ٹائم انفراسٹرکچر میں بغیر کسی رکاوٹ کے چل سکے۔آر بی آئی کے گورنر نے مزید کہا کہ آج کے دور میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو محفوظ بنانا بھی ضروری ہے اور ہمارا ملک ہمیشہ سے اس کیلئے پرعزم رہا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انفراسٹرکچر کی پائیداری کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسی صورت حال میں کسی کو رقم ادا کرنی پڑے گی۔لوگ بلا امتیاز UPI ادائیگی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ہر کوئی یو پی آئی کی ادائیگی اندھا دھند کر رہا ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سنجے ملہوترا نے اس سے جڑے اخراجات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو سالوں میں یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کا اعداد و شمار 31 کروڑ سے بڑھ کر 60 کروڑ ہو گیا ہے۔ اس رفتار نے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کیلئے دباؤ پیدا کیا ہے۔

حکومت ہند اس UPI ٹرانزیکشن کیلئے صارفین سے کوئی فیس نہیں لیتی ہے۔ اس کے ساتھ اس سے کوئی ریونیو بھی نہیں ملتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ (MDR) صفر ہے۔ اس حوالے سے اس انڈسٹری کے لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں شرح سود میں کمی پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کا فیصلہ مستقبل کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ اس میں مہنگائی کے موجودہ اعداد و شمار بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح 2.1 فیصد ہے۔