آچاریہ ناگرجنا یونیورسٹی میں بندروں کو بھگانے انوکھی ترکیب

   

حیدرآباد ۔ 30 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : گنٹور ضلع کے آچاریہ ناگر جنا یونیورسٹی میں 23 سال سے بندروں کو یونیورسٹی سے دور رکھنے کا کام دیویا کررہے ہیں ۔ 2002 میں سینکڑوں بندر یونیورسٹی کیمپس کے کلاس رومس ہاسٹل اور ڈائننگ ہالس میں گھس کر تباہی مچا رہے تھے ۔ بندر دوپہر کے کھانے کے وقت طلباء پر گروپوں میں حملہ کرتے ہوئے کھانے کو ضائع کررہے تھے جس کی وجہ سے طلباء میں خوف پیدا ہوگیا تھا اور وہ یہاں تعلیم حاصل کرنے سے ڈر رہے تھے ۔ طلباء کو خوف میں دیکھتے ہوئے بندروں پر قابو پانے اور انہیں طلباء سے دور رکھنے کے لیے دیویا کو ذمہ داری سونپی گئی ۔ جس کے بعد دیویا نے ایک پہاڑی بندر کو قابو میں کیا اور اسے لے کر پوری یونیورسٹی میں گشت کرنے لگا ۔ پہاڑی بندر کو یونیورسٹی میں گھومتا ہوا دیکھ کر تمام بندر یہاں سے بھاگنے لگے ۔ تب سے دیویا پہاڑی بندر کو اپنی سائیکل پر صبح اور دوپہر یونیورسٹی میں گھماکر بندروں کا پیچھا کرتا رہا جس کے بعد یونیورسٹی میں بندروں کا آنا اور طلباء پر حملہ کرنا تقریباً ختم ہوچکا ہے ۔ گزشتہ سالوں میں دو پہاڑی بندر مر چکے ہیں اور اب دیویا تیسرے بندر کے ساتھ یونیورسٹی میں گھوم رہے ہیں ۔۔ ش