ریاستوں کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے، ریمیڈی سیور انجکشن فراہمی کے اقدامات، وزیر صحت راجندر کا بیان
حیدرآباد: وزیر صحت ای راجندر نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے علاوہ ریمیڈی سیور انجکشن اور آکسیجن کی سربراہی میں تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا رویہ جانبدارانہ ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے آکسیجن اور بستروں کے علاوہ ریمیڈی سیور انجکشن کی قلت دور کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ ریمیڈی سیور انجکشن کی تقسیم کے معاملہ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ۔ گزشتہ 10 دنوں میں گجرات کو ایک لاکھ 63 ہزار ، مہاراشٹرا 2 لاکھ ، مدھیہ پردیش 92,000 اور دہلی کو 63,000 انجکشن تقسیم کئے گئے جبکہ تلنگانہ کو صرف 25,000 انجکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیسیس کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریمیڈی سیور انجکشن کی قلت دور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے مطابق دو لاکھ انجکشن کا آرڈر دیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ سب سے زیادہ کیسیس مہاراشٹرا میں درج ہورہے ہیں۔ آندھراپردیش ، چھتیس گڑھ اور کرناٹک کے علاوہ مہاراشٹرا سے کورونا کے متاثرین تلنگانہ منتقل ہونے کا اندیشہ ہے۔ حکومت ویکسین کے علاوہ انجکشن کی دستیابی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے ویکسین کے علاوہ انجکشن کی سربراہی کو اپنے کنٹرول میں رکھا ہے ۔ تلنگانہ کے لئے زائد ویکسین کی سربراہی اور آکسیجن کے سلسلہ میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے نمائندگی کی گئی ہے۔ عوام کی ضرورت کے مطابق ریمیڈی سیور انجکشن سربراہ کیا جانا چاہئے ۔ آکسیجن کی سربراہی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا رویہ جانبدارانہ ہے ۔ تلنگانہ میں ابھی تک 270 میٹرک ٹن آکسیجن کا استعمال کیا گیا ۔ ایک بھی مریض کو آکسیجن سے محروم نہیں رکھا گیا ہے اور دیگر ریاستوں سے آکسیجن حاصل کی جارہی ہے۔ اڈیشہ سے آکسیجن حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ریاست میں روزانہ 384 ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ تلنگانہ میں فی الوقت آکسیجن کی قلت نہیں ہے۔ اگر قلت کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کے لئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے خانگی دواخانوں میں دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ سرکاری دواخانوں میں تلنگانہ کے مریض ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں 60 تا 70 فیصد دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کا علاج جاری ہے۔ راجندر نے کہا کہ دیہی علاقوں کے مقابلہ شہری علاقوں میں کورونا کیسیس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کورونا کا پتہ چلانے کیلئے کئے جانے والے آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کے نتائج میں تاخیر ہورہی ہے۔ روزانہ 30,000 آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کئے جارہے ہیں ۔ حکومت نے کورونا ٹسٹ کی تعداد میں اضافہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ بعض کارپوریٹ دواخانے مریضوں کو گاندھی ہاسپٹل سے رجوع کر رہے ہیں۔ گاندھی ہاسپٹل میں 600 مریض آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ مریضوں کی حالت میں بگاڑ کے بعد انہیں گاندھی ہاسپٹل سے رجوع کیا جارہا ہے ۔ گاندھی ہاسپٹل میں آکسیجن بستروں کی کمی نہیں ہے جبکہ وینٹی لیٹر سے مربوط بستر خالی نہیں ہے۔ حکومت نے گچی باؤلی میں واقع تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس میں وینٹی لیٹر کی سہولت فراہم کی ہے۔ خانگی میڈیکل کالجس میں 6,000 سے زائد بستر کورونا مریضوں کے لئے دستیاب ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ مرکز کو تمام ریاستوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہئے اور سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آکسیجن اور ویکسین کی سربراہی عمل میں لائی جائے ۔