آگرہ میں مسافر بس نالے میں گرپڑی ، 29 ہلاک

,

   

آگرہ ۔8 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے ضلع آگرہ میں یمنا ایکسپریس وے پر پیر کی علی الصبح اترپردیش روڈویز جنرتھ اے سی بس کے جھرنا نالہ میں پلٹ جانے سے اس میں سوار29 مسافروں کی موت ہوگئی جبکہ دیگر 18زخمی ہوگئے۔ بس لکھنؤ سے دہلی آنند ویہار ٹرمنل جارہی تھی اور اس میں 50مسافر سوار تھے ۔ زخمی 18 مسافروں میں سے سات کی حالت کافی نازک ہے ۔ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس پورے حادثے کی تفتیش کے لئے سہ رکنی ٹیم تشکیل دی ہے اور مہلوکین کے اہل خانہ کو 5-5لاکھ روپئے بطور مالی امداد کے دینے کا اعلان کیا ہے ۔اس ضمن میں وزیر اعلی نے کہا کہ تفتیش کرنے والی ٹیم ٹرانسپورٹ کمشنر، ڈویژنل کمشنر(آگرہ) اور انسپکٹر جنرل آف پولیس آگرہ پر مشتمل ہے جو کہ حادثے کی پوری تفصیلات فراہم کریں گے اور 24 گھنٹوں کے اندر اپنی رپورٹ سونپے گی ۔ رپورٹ میں ان سفارشات کا بھی تذکرہ ہوگا جس کی بنیاد پر ہم مستقبل میں ایسے حادثات سے بچ سکتے ہیں۔ انھوں نے حادثے پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہارکیا ہے ۔انہوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کی بہتر علاج و ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ یو پی کے دو سینئر وزراء نائب وزیر اعلی ڈاکٹر دنیش شرما اور وزیر ٹرانسپورٹ سونتر دیو سنگھ وزیر اعلی کی ہدایت پر جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے اس حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کی عیادت کے لئے اسپتال کا بھی دورہ کیا اور زخمیوں سے بات چیت کی۔ ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کررہے ہیں۔اس ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت یوپی کے گورنر رام نائک و وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سمیت دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے اس حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور وزیر ٹرانسپورٹ سونترا دیو سنگھ سے بات کی اور زخمیوں کے مناسب علاج کے ہر ممکن امداد کی ہدایت دی۔ ابتدائی جانچ کے مطابق ڈرائیور کے بس سے قابو کھونے کے بعد بس 50 فٹ اوپر سے نالے میں گر گئی۔یہ حادثے علی الصبح تقریبا ساڑھے چار بجے پیش آیا۔مہلوکین میں 27 مرد، ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہیں۔ ابھی تک 19 مرنے والوں کی شناخت کی جاسکی ہے جن میں سے اکثریت کا تعلق لکھنؤ سے ہے۔ آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جی روی کمار کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ڈرائیور نے نشہ کررکھا تھا۔ابھی تک 29 مسافروں کو مردہ قرار دیا گیا اور راحت ورسانی کا ہنوز جاری ہے ۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ببلو کمار نے بتایا کہ لکھنؤ سے دہلی جارہی اودھ ڈیپو کی جن رتھ ڈبل ڈیکر بس اعتماد پور علاقے میں یمنا ایکسپریس وے پر علی الصبح تقریبا ساڑھے چار بجے بے قابو ہوکر جھرنا نالے میں پلٹ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے کا شکار بس اور سبھی افراد کو نالے سے نکال لیا گیا ہے نالے میں ابھی تلاش جاری ہے کہ کہیں کوئی مسافر یا ان کا سامان نالے میں تو نہیں رہ گیا ہے ۔حادثے میں زخمی 18 افراد کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن میں سے دو کی حالت کافی نازک ہے ۔ کمار نے بتایاتمام ہی مہلوکین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہیں اور اس کے لئے ڈاکٹروں کی تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ پہلے بس ایکسپریس وے کی ریلنگ سے ٹکرائی اور پھر سیدھے نالے میں جاگری۔جنر تھ بس لکھنؤ اور غازی آباد کے درمیان چلتی تھی لیکن مسافروں کی بھیڑ کی وجہ سے اسے آنند ویہارٹرمینس کے لئے روانہ کیا گیا تھا۔