آیت اللہ خمینی نے جارج فلائیڈ کی موت کو لے کر امریکہ پر کسا طنز
تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خمینی نے جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر ریاستہائے متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکہ کا اصل چہرہ ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکہ افغانستان ، عراق ، شام اور دیگر سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں یہی کام کر رہا ہے۔
روح اللہ خمینی کی 31 ویں برسی کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ جارج فلائیڈ کا سرد خون سے قتل کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت کا اصل چہرہ ہے۔

واضح رہے کہ 46 سالہ شخص کی موت نے پوری قوم میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ فلائیڈ کو حراست میں لیا گیا اور اس کے بعد مینیپولیس میں پولیس کی تحویل میں اس کی موت ہوگئی۔
امریکہ میں احتجاج
موت کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے ہوئے۔ امریکیوں نے نیویارک ، فلاڈلفیا ، شکاگو اور واشنگٹن ڈی سی سمیت متعدد شہروں میں کرفیو کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔
واشنگٹن میں فوجی گاڑیاں وائٹ ہاؤس کے قریب سڑکوں پر دکھائی دیتی تھیں اور لیفائٹ پارک میں مسلح سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات تھی ، جہاں ہزاروں لوگ احتجاج کے لئے جمع تھے۔ کچھ معاملات میں پرامن احتجاج پرتشدد ہوگئے ، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار ، املاک اور یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا اور گاڑیاں نذر آتش ہوگئیں۔ جب مظاہرین وائٹ ہاؤس پہنچے تو ٹرمپ کو مبینہ طور پر زیرزمین بنکر لے جایا گیا۔