آیوشمان ہیلت کارڈ سے سال میں کئی بار علاج کی سہولت

   

مقررہ حد 5 لاکھ سے تجاوز نہیں ہونی چاہئے، مرکزی حکومت کی عوام کو اطلاع
حیدرآباد ۔ 26 جولائی (سیاست نیوز) صحت ہماری زندگی میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ناسازی صحت کے باعث ہاسپٹلس کے چکر کاٹتے ہیں تو بہت زیادہ اخراجات برداشت کرنا پڑتا ہے۔ خانگی ہاسپٹلس میں ایک چھوٹے علاج کیلئے ہزاروں میں خرچ ہوجاتے ہیں اگر آپریشن کرایا جاتا ہے تو لاکھوں روپئے خرچ ہوتے ہیں۔ ان اخراجات سے راحت حاصل کرنے کئی لوگ ہیلت انشورنس لے رہے ہیں۔ یہ بعض اوقات میں بہت بڑی سہولت بن رہی ہے لیکن ہر کوئی انشورنس پریمیم ادا کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ خاص طور پر غریب خاندانوں کیلئے بہت زیادہ مشکل ہے۔ ایسے غریب لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے 2018ء میں آیوشمان بھارت اسکیم کو متعارف کرایا ۔ اس اسکیم کے تحت منتخب ہونے والے خاندانوں کو ایوشمان ہیلت کارڈ دیا جارہا ہے جس کے ذریعہ وہ ایک سال تک جملہ 5 لاکھ روپئے تک مفت علاج کراسکتے ہیں لیکن بہت سے لوگوں کو شکوک و شبہات ہیکہ اس کارڈ کے ذریعہ سال میں کتنے بار علاج کراسکتے ہیں ایسے لوگوں کیلئے اہم معلومات فراہم کی جارہی ہے۔ ایوشمان بھارت اسکیم کی فہرست میں شامل کوئی بھی خانگی و سرکاری ہاسپٹلس میں ایوشمان کارڈ کے ذریعہ علاج کراسکتے ہیں۔ ایک سال میں کتنے بار بھی علاج کراسکتے ہیں اس کی کوئی مقررہ حد نہیں ہے۔ 5 لاکھ روپئے سے تجاوز نہیں ہونی چاہئے۔ ایوشمان ہیلت کارڈ کا استعمال کرتے وقت اخراجات پر خصوصی نظر رکھنی چاہئے۔2