30 کروڑ کی کاغذی اجرائی، میتوں کی تدفین اور مطلقہ خواتین کی امداد بھی روک دی گئی
حیدرآباد۔ 21 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے ائمہ اور موذنین گزشتہ 4 ماہ سے اعزازیہ سے محروم ہیں اور وقف بورڈ کے عہدیدار حکومت کی جانب سے بجٹ کی عدم اجرائی کا بہانہ بنارہے ہیں۔ سابق بی آر ایس حکومت نے ائمہ اور موذنین کو ماہانہ 5 ہزار روپے کا اعزازیہ شروع کیا تھا اور کانگریس نے برسر اقتدار آنے پر اعزازیہ کو بڑھا کر 10 ہزار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کے 20 ماہ مکمل ہوگئے لیکن اعزازیہ میں اضافہ کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ ائمہ اور موذنین کو گرین چیانل سے اعزازیہ کی رقم سرکاری ملازمین کی طرح ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن یہ محض وعدہ ہی ثابت ہوا۔ ائمہ اور موذنین کو تین اور چار ماہ تک اعزازیہ کی رقم کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ مرتبہ بھی تین ماہ کا اعزازیہ ایک ساتھ جاری کیا گیا تھا۔ 14 ہزار سے زائد ائمہ اور موذنین گزشتہ 4 ماہ سے اعزازیہ کی رقم سے محروم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اقلیتی بہبود کے بجٹ میں ائمہ اور موذنین کے اعزازیہ کیلئے 30 کروڑ روپے جاری کئے گئے۔ بجٹ کی اجرائی کا جی او جاری ہوا لیکن بتایا جاتا ہے کہ محکمہ فینانس نے ابھی تک یہ رقم وقف بورڈ کے اکاؤنٹ میں منتقل نہیں کی ہے۔ ائمہ اور موذنین کی اکثریت کا تعلق ایسی مساجد سے ہے جہاں تنخواہیں خاندان کے گذارے کیلئے ناکافی ہوتی ہیں۔ وعدے کے مطابق اعزازیہ کو 10 ہزار کرنے کی بجائے 4 ماہ سے پرانا اعزازیہ جاری نہیں ہوا جس کے نتیجہ میں ائمہ اور موذنین وقف بورڈ کے چکر کاٹنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ اسی دوران وقف بورڈ نے ائمہ اور موذنین کو مختلف سرٹیفکیٹس داخل کرنے کی ہدایت دی ہے جس کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ائمہ اور موذنین سے انکم اور دیگر سرٹیفکیٹس کی وصولی کا مقصد استفادہ کنندگان کی تعداد کو کم کرنا ہے۔ سخت شرائط عائد کرتے ہوئے فہرست کو گھٹانے کی سازش کی جارہی ہے۔ وقف بورڈ سے غریب خاندانوں میں کسی کے انتقال پر تدفین کے لئے 5 ہزار روپے کی امداد دی جاتی ہے لیکن گزشتہ کئی ماہ سے یہ سلسلہ بھی بجٹ میں کمی کے سبب روک دیا گیا ہے۔ وقف بورڈ سے مطلقہ خواتین کو عدالت کی جانب سے طے شدہ معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ بھی کئی ماہ سے مسدود ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے وقف بورڈ کو گرانٹ ان ایڈ جاری نہیں کئے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وقف بورڈ کی آمدنی آخر کہاں خرچ ہو رہی ہے؟ حکام کو چاہئے کہ وہ ائمہ اور موذنین کے اعزازیہ کے بقایا جاتا فوری جاری کریں۔ 1