نظام آباد: یکم؍ جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ ریاست میں ائمہ و مؤذنین کو اعزازیہ کی عدم ادائیگی کے مسئلے نے شدت اختیار کر لی ہے۔ صدر ایم پی جے تلنگانہ محمد عبدالعزیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ سے آئمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کی رقم ادا نہیں کی گئی جو انتہائی تشویش کا باعث بن گئی ہے۔ محمد عبدالعزیز نے بتایا کہ یہ مسئلہ ایک دو ماہ کا نہیں بلکہ مسلسل تاخیر اور نمائندگیوں کے باوجود بھی اعزازیہ اقساط میں دیا جا رہا ہے۔اب تو پانچ ماہ مکمل ہونے والے ہیں لیکن ارباب اقتدار کی جانب سے کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رویہ آئمہ و مؤذنین کے ساتھ ناانصافی ہے۔ جن میں سے کئی نابینا اور عالم و فاضل حضرات بھی شامل ہیں۔ متحدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے آئمہ و مؤذنین کا ایک وفد اپنی نمائندگی کے لئے وقف بورڈ کے صدر نشین سے ملاقات کی اور تحریری و زبانی طور پر مسئلہ کی طرف توجہ دلائی۔ صدر ایم پی جے عبدالعزیز نے مزید کہا کہ چند افراد غلط اطلاعات اور غلط نیوز پھیلا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ریاستی حکومت نے چیکس جاری کر دی ہیں جو حقیقت کے برعکس ہے۔ انہوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر فوری توجہ دیں اور آئمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کی بروقت اجرائی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد سماج اور معاشرے کا اثاثہ ہیں اور ان کی خدمات کو نظر انداز کرنا ناانصافی ہے تاخیر سے اعزازیہ جاری کرنا اس کے لیے جدوجہد کرنا یہ بھی ایک نا انصافی کا سبب ہے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے سبق حاصل کریں ان کی تصویر دیواروں تک محدود ہو گئی ہے اور یہ جدوجہد کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں لہذا اس سے بھی سبق حاصل کرنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ آئمہ موذنین ان کی دعائیں حاصل کرنا حکومت کے لئے باعثِ برکت ہوگی۔ انکی دعاؤں سے حکومت آگے بڑھ سکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم وزیر کابینہ میں نہ ہونے کی وجہ سے بھی مسلم مسائل حل طلب ہے۔ لہذا اس بات کو نظر میں رکھتے ہوئے کابینہ میں فوری مسلم وزیر کی شمولیت کرتے ہوئے مسلم مسائل کے حل کے لئے راہیں ہموار کریں، نہ صرف آئمہ مؤذنین مسئلہ بلکہ تمام مسلم مسائل حل طلب ہے۔ لہذا چیف منسٹر اس بات کو سختی سے نوٹس لیں اور اس مسئلہ کے حل کے لئے پیش رفت کریں۔