سرکاری کمپنی کو خریدنے میں کئی خانگی کمپنیوں کی دلچسپی،مرکزی وزیرشہری ہوابازی کی پریس کانفرنس
نئی دہلی، 31 دسمبر ( سیاست ڈاٹ کام) شہری ہوابازی کے وزیر نے بتا یا کہ عوامی کمپنی ائیر انڈیا کا قرض بڑھ کر 80 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے اور اسے روزانہ 22 سے 25 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج میڈیا کو بتایا کہ ائر انڈیا پر قرض کا بوجھ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ جہاں قرض کا انتظام کرنا ناممکن ہے اور ائر لائنس کی سرمایہ میں کمی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ اگلے کچھ ہفتوں میں کمپنیوں کے سرمایہ میں کمی کیلئے ٹنڈرجاری کئے جائیں گے ، ڈس انوسمنٹ نہ ہونے کی صورت میں چھ مہینے میں کمپنی کے بند ہونے کی میڈیا میں آئی خبروں کو وہ ٹال گئے ۔ مرکزی وزیر نے نئے سال کے موقع پر میڈیاسے بات چیت کے دوران کہا کہ ئیر انڈیا کا قرض 80 ہزار کروڑ روپے پہنچ چکا ہے ۔ اس سال اسے 8 سے 9 ہزار کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہوا ہے اور اس طرح روزانہ 22 کروڑ سے 25 کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہورہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ‘‘ہمیں ائیر انڈیا کی سرمایہ کاری میں کمی کرنا ہے اس میں کوئی اندیشہ نہیں ہے ۔ کئی نجی کمپنیاں اور دیگر ائر لائنس کمپنیوں نے اس میں دلچسپی دکھائی ہے ۔آئندہ کچھ ہفتوں میں اس سلسلے میں ٹنڈرر جاری کئے جائیں گے ۔ تبھی پتہ چل سکے گا کہ کتنی کمپنیاں واقعی اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔’’مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ ‘‘اسٹریٹیجک وجوہات’ کی وجہ سے حکومت چاہتی ہے کہ ائیر انڈیا کو کوئی ہندوستانی کمپنی ہی خریدے ۔ ‘ائرکرافٹ رولز’ کے مطابق کسی ہوائی جہازکمپنی میں غیرملکی کمپنی کی حصہ داری 49 فیصد سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ائر انڈیا قومی جائیداد ہے اور ملک کے ہوائی شعبہ کا علم بردار ہے ۔ اس کے بیڑے میں تقریبا 120 جہاز ہیں۔ گھریلوپروازوں کے علاوہ 40 سے 50 غیرملکی شہروں تک اس کا نٹ ورک ہے ۔ سلامتی کے معاملے میں اس کا بہترین ریکارڈ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ائر انڈیا کی نیلامی نہیں کررہی ہے اس کی سرمایہ کاری میں کمی کررہی ہے ۔