ابوظہبی ۔ 5 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں ویٹکن سے دورہ پر آئے پوپ فرانسیس نے کیتھولک عیسائیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کیا جس کا انعقاد ایک اسٹیڈیم میں کیا گیا تھا اور 180,000 عیسائیوں نے اس اجتماع میں شرکت کی ۔ جس وقت پوپ فرانسیس اپنے خطاب کے لئے اسٹیڈیم پہنچے وہاں موجودہ لاکھوں افراد نے زردرنگ کے ویٹکن پرچموں کو اُن کی جانب لہرایا ۔ اسٹیڈیم میں بنائے گئے شہ نشین کے قریب عیسائیوں کی ’’صلیب‘‘ کے نشان کو نمایاں طورپر اِس انداز سے نصب کیا گیا تھا کہ وہ دور سے بھی نظر آرہی تھی ۔ یاد رہے کہ کسی بھی خلیجی ملک کا عیسائی پوپ پال کا یہ پہلا دور ہے جہاں اسلام سرکاری مذہب ہے ۔ شیخ زید اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم اُس وقت ایک جشن کا ماحول پیش کررہا تھا جیسا کہ عام طورپر کسی فٹبال یا کرکٹ میچ کے وقت دیکھا جاتا ہے ۔ عام طورپر خلیجی ممالک میں عیسائیوں کو صرف گرجا گھروں کے اندر عبادت کرنے کی اجازت ہے جبکہ یہ پہلا موقع ہیکہ عیسائیوں کا اجتماع ’’اوپن ایئر‘‘ منعقد کیا گیا ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا اسلام سعودی عرب سے ہی دنیا میں پھیلا اور اس کے تمام پڑوسی ممالک صرف اسلام مذہب کی تبلیغ اور اُس پر عمل آوری کی اجازت دیتے ہیں لیکن یو اے ای ایسا واحد ملک ہے جو عیسائیوں کو اپنے مذہب اور عقیدہ پر عمل آوری کی اجازت دیتا ہے ۔ پوپ فرانسیس نے ہمیشہ مسلمانوں سے بھی ملاقات کو ترجیح دی ہے اور مسلمانوں کے حق میں آواز اُٹھائی ہے ۔
عیسائیوں کے اتنے بڑے اجتماع سے خطاب کے بعد اپنے تاریخی تین روزہ دورہ کا اختتام کیا ۔ اپنے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے کہ آپ اپنے وطن ، اور ارکان خاندان سے دور رہ کر یہاں ملازمت کرتے ہیں ۔ آپ اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں کی نہ صرف کمی محسوس کرتے ہوں گے بلکہ آپ کو کبھی کبھی اپنا مستقبل غیریقینی نظر آتا ہوگا تاہم لارڈ (اﷲ) آپ کی تکلیف سمجھتا ہے اور وہ آپ کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑے گا ۔ پوپ فرانسیس کے دورۂ ابوظہبی سے سب سے زیادہ خوش ہندوستانی اور فلپائنی عیسائی نظر آرہے تھے کیونکہ یو اے ای میں ان دو ممالک سے تعلق رکھنے والے ورکرس کی اکثریت ہے ۔ کیتھولک عیسائیوں کی تعداد دس لاکھ بتائی گئی ہے جو یہاں تارکین وطن کی حیثیت سے رہتے ہیں ۔ پوپ فرانسیس کے اجتماع سے خطاب کو بڑے بڑے اسکرین نصب کرکے اسٹیڈیم کے باہر بھی انتظام کیا گیا تھا جہاں 1,20,000 دیگر لوگوں نے بھی اسٹیڈیم کے باہر ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کی سماعت کی ۔ اس خطاب کو اماراتی ٹیلیویژن پر راست نشر کیا گیا جہاں سب سے پہلے عیسائی ترانہ گایا گیا جس میں دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے عیسائی پادری بھی شامل تھے ۔ اس اجتماع میں شرکت کیلئے تقریباً 35,000 ٹکٹس تقسیم کئے گئے تھے ۔ اس کے علاوہ 4000 ٹکٹس مسلم شہریوں کو بھی تقسیم کئے گئے تھے تاکہ وہ بھی پوپ فرانسیس کے اجتماع میں شرکت کرسکیں۔