اب آندھرا پردیش میں بھی حجاب تنازعہ

,

   

دو برقعہ پوش طالبات کو داخلہ سے روک دیا گیا ۔ آج بھی داخلہ پر الجھن برقرار
وجئے واڑہ۔ 17 فبروری ( سیاست نیوز ) حجاب تنازعہ اب آندھرا پردیش میں بھی پیدا ہونے لگا ہے جہاں وجئے واڑہ کے ایک خانگی کالج میں دو برقعہ پوش طالبات کو داخلہ سے روک دیا گیا ۔ تاہم سرکاری حکام کی مداخلت کے بعد انہیں کالج میں داخلہ دیدیا گیا ۔ آندھرا لویولا کالج میں دو لڑکیوں کو داخلہ سے روکنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ۔ بی ایس سی فائنل ائیر کی طالبات نے دعوی کیا کہ وہ ہمیشہ سے برقعہ پہن کر کالج جاتی ہیں لیکن انہیں کبھی روکا نہیں گیا ۔ طالبات کو کلاسیس میںداخلہ نہ دئے جانے پر ان کے والدین اور کچھ سربرآوردہ افراد وہاں پہونچ گئے ۔ پولیس بھی کالج پر پہونچ گئی اور کالج پرنسپل ‘ والدین اور مسلم قائدین سے بات چیت کی ۔ طالبات نے برقعہ پہنے ہوئی اپنے شناختی کارڈز بھی دکھائے اور سوال کیا کہ اب یہ مسئلہ کیوں پیدا کیا جا رہا ہے ۔ کرنا ضلع کلکٹر کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے کالج انتظامیہ کو کلاسیس میں داخلہ کی ہدایت دی ۔ کالج پرنسپل کشور نے بتایا کہ انہوںنے کلکٹر کی ہدایت پر طالبات کو داخلہ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طالبات نے داخلہ کے وقت اسکول قواعد کی پابندی کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔ دو طالبات نے تاہم کہا کہ وہ کالج کے یونیفارم میں آ رہی ہیں اور اس پر برقعہ پہنا ہوا ہے ۔ کسی نے اب تک کوئی اعتراض نہیںکیا تھا ۔ پرنسپل نے کہا کہ ابھی جمعہ سے طالبات کو کلاسیس میں داخلہ دینے یا نہ دینے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ کرناٹک میں شدت اختیار کرچکے حجاب مسئلہ کے بعد آندھرا پردیش میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔