اب بات چیت کا وقت ختم ہوچکا، عمران خان کاملک گیر احتجاج کا اشارہ

   

اسلام آباد: 9 جولائی (یو این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عبوری چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے منگل کے روز اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کی، جو ایک ماہ سے زائد عرصے کی مسلسل کوششوں کے بعد ممکن ہوئی، عمران خان کو مبینہ طور پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے ، اس ملاقات کے دوران عمران خان نے ملک گیر احتجاج کی کال دی۔ڈان کی رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات بنیادی طور پر اس احتجاجی تحریک کے حوالے سے تھی جس کا اعلان عمران خان نے کیا ہے ، اور جو 5 اگست کو اپنے عروج پر پہنچے گی، وہ دن جب ان کی گرفتاری کو 2 سال مکمل ہوں گے ۔عمران خان نے شام کو اپنے ‘ایکس’ اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ‘اب بات چیت کا وقت ختم ہو چکا ہے ’۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر میں نے بارہا مذاکرات کی بات کی، لیکن اب وہ وقت گزر چکا ہے ، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں سے انصاف کی جو امید تھی وہ بھی ختم ہو گئی ہے ، لہٰذا اب اس قانون شکنی کے دلدل سے پاکستانی قوم کو نکالنے کا واحد راستہ ملک گیر احتجاجی تحریک ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ عمران خان کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل نہیں اور ان کی طرف سے کوئی اور پوسٹ کرتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک گیر تحریک کا مکمل لائحہ عمل اسی ہفتے پیش کیا جائے گا، 5 اگست کو میری غیر قانونی قید کو 2 سال مکمل ہو جائیں گے ، یہ دن ہماری احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج ہوگا، اب کسی سے بھی کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ! اب صرف سڑکوں پر احتجاج ہو گا تاکہ قوم کو زبردستی مسلط کیے گئے کٹھ پتلی حکمرانوں سے نجات دلائی جا سکے ۔جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کارکنوں، حامیوں اور عوام سے کہا ہے کہ وہ 5 اگست سے شروع ہونے والی پرامن لیکن مؤثر احتجاجی مہم کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ اب صرف سیاسی انتقام کا معاملہ نہیں رہا، یہ ہر شہری کے حقوق چھن جانے کا معاملہ ہے۔ یہ تحریک اب دوسری تحریک پاکستان کی شکل اختیار کرے گی۔