دشمن پڑوسی کی حوصلہ افزائی سے اندرون ملک سازشیں، سی آئی ایس ایف کے یوم تاسیس پر وزیراعظم مودی کا خطاب
غازی آباد10مارچ(سیاست ڈاٹ کام)وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ ملک ہمیشہ سے متاثر ہونے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پلوامہ اور اُڑی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’اب بہت ہوچکا ہے‘ ہم دائماً اور لعنت کے شکار نہیں ہوسکتے‘۔ مرکزی صنعتی سلامتی فورس (سی آئی ایس ایف) کے 50 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خضوصی خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ سی آئی ایس ایف جیسے سکیوریٹی فورسیس کا رول اُس وقت غیرمعمولی طور پر نمایاں ہوجاتا ہے جب ملک کو کسی دشمن پڑوسی کا سامنا رہتا ہے۔ اور جب بعض عناصر سرحد پار سے حوصلہ افزائی پاکر ملک میں سازش کرتے ہیں۔ پاکستان میں تنظیم جیش محمد کے دہشت گردی کے تربیتی کیمپبوں کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بعض اوقات حکومت کو انتہائی سخت قدم اُٹھانا پڑتا ہے۔ سی آئی ایس ایف مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ کسی کو انفرادی تحفظ فراہم کرنا آسان ہوتا ہے لیکن ایسے کسی ادارہ کا تحفظ کافی دشوار ہوتا ہے جہاں ہر دن آٹھ لاکھ افراد کی آمد و رفت ہوتی یا پھر 30 لاکھ افراد موجود رہتے ہیں۔سی آئی ایف ایف کو نیوکلیر تنصیبات، طیرانگاہوں، بندرگاہوں، توانائی تنصیبات، سرکاری عمارتوں، دہلی میٹرو ریل کارپوریشن جیسے اہم مقامات کے تحفظ و سلامتی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا پڑوسی ملک جنگ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔لڑائی لڑنے کے قابل نہیں ہے ،لیکن آئے دن دھوکہ کرتا رہتا ہے ،دراندازی کرتا ہے ۔ایسے میں ملک میں سکیورٹی اور وسائل کی حفاظت بے حد مشکل کام ہے ،
لیکن آپ کے شاندار مظاہرے کے لئے آپ مبارکباد کے اہل ہیں۔انہوں نے سی آئی ایس ایف کی تعریف کرتے ہوئے کہا‘‘سکیورٹی اور سروس کے جذبے کے ساتھ آپ آگے بڑھ رہے ہیں۔یہ بہت اہم ہے ۔نئے ہندوستان کے لئے بنیادی ڈھانچے تیار کئے جارہے ہیں۔بندرگاہیں بن رہی ہیں،ہوائی اڈے بن رہے ہیں،میٹرو کی توسیع ہورہی ہے ،بڑی صنعتیں لگائے جارہی ہیں۔ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری آپ سبھی پر ہے ۔’’انہوں نے وی آئی پی ثقافت کو سی آئی ایس ایف کی ڈیوٹی میں سب سے بڑی رکاوٹ بتاتے ہوئے کہا کہ کئی بار کچھ لوگ (سیاسی لیڈر)اس بات پر اڑ جاتے ہیں کہ ان کی جانچ کیسے کی جاسکتی ہے ۔اس لئے ان کی حکومت وی آئی پی ثقافت ختم کرنے کے حق میں ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسی ایک شخص کی حفاظت کرنے سے زیادہ مشکل کام اداروں کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں ۔سب الگ الگ طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔آفات کی صورت حال میں بھی سی آئی ایس ایف کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں آئے زبردست سیلاب میں اس نے راحت اور بچاؤ کے کام میں دن رات ایک کرکے ہزاروں لوگوں کی زندگی بچانے میں مدد کی۔ملک میں ہی نہیں غیر ملکوں میں بھی جب انسانیت بحران کی شکار ہوتی ہے تو دستے نے اپنی ذمہ داری بخوبی ادا کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرمی ہو،سردی ہو،برسات ہو،سی آئی سی ایف کے جوان محاذ پر بغیر پریشان ہوئے کھڑے رہتے ہیں۔ملک کے لئے ہولی،دیوالی اور عید ہوتی ہے ،تمام تہوار ہوتے ہیں لیکن ان کے لئے ان کی ڈیوٹی ہی تہوار بن جاتی ہے ۔مسٹر مودی نے سی آئی ایس ایف میں کسی بھی دیگر سکیورٹی دستے کے مقابلے خواتین کا تناسب سب سے زیادہ ہونے پر بھی اس کی تعریف کی۔