واشنگٹن : امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فیصلہ کن اور زبردست فوجی آپریشن کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے حوثیوں سے کہا ہے کہ تمہاری باری آ گئی ہے۔انہوں نے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ہفتہ کے روز ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ “حوثیوں نے امریکی بحری جہازوں، ہوائی جہازوں، ڈرونز اور دیگر کے خلاف بحری قزاقی، تشدد اور دہشت گردی کی ایک مسلسل مہم چلائی ہے. انہوں نے کہا کہ “جو بائیڈن کا ردعمل قابل رحم طور پر کمزور تھا۔ اس لیے لاپرواہ حوثیوں نے اپنے حملے جاری رکھے۔ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے جب امریکی پرچم والے تجارتی جہاز کو نہر سویز، بحیرہ احمر یا خلیج عدن سے بحفاظت روانہ کیا گیا ہے. انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “بحیرہ احمر میں منتقل ہونے والے آخری امریکی جنگی جہاز پر چار ماہ قبل حوثیوں نے ایک درجن سے زائد بار حملہ کیا تھا۔ ایران کی طرف سے فنڈز سے حوثی غنڈوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے ہیں اور ہماری افواج اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان جاری حملوں سے انہیں اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، جبکہ معصوم جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم اپنے مقصد کے حصول تک زبردست مہلک طاقت کا استعمال کریں گے۔ حوثیوں نے دنیا کے سب سے اہم آبی گزرگاہوں میں سے ایک میں جہاز رانی کا گلا گھونٹ دیا ہے، جس سے عالمی تجارت کا ایک بڑا حصہ رک گیا ہے اور بین الاقوامی مشترکہ آزادی کے بنیادی اصولوں پر حملہ کیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ “ہماری فوج اب امریکی جہاز رانی، فضائی اور بحری اثاثوں کی حفاظت اور جہاز رانی کی آزادی کو بحال کرنے کے لیے دہشت گردوں کے ٹھکانوں، ان کے قائدین اور ان کے میزائل ڈیفنس کے خلاف فضائی حملے کر رہے ہیں۔ کوئی دہشت گرد قوت امریکی تجارتی اور بحری جہازوں کو دنیا کی آبی گزرگاہوں سے آزادانہ سفر کرنے سے نہیں روکے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام حوثی دہشت گردوں کے لیے میرا پیغام ہے کہ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے اور آپ کے حملے آج سے ہی رکنے چاہئیں۔
