بی جے پی رکن اسمبلی کی جمعرات بازار میں بلااجازت سرگرمی
رات دیر گئے رانی اونتی بائی کے طویل قامت مجسمہ کی تنصیب
پولیس کی مداخلت پر بی جے پی لیڈر نے خود کو زخمی کرلیا
پولیس لاٹھی چارج کا دعویٰ ۔ بی جے پی کا آج گوشہ محل بند
حیدرآباد ۔ /20 جون (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے کہ شہر کی پرامن فضاء کو بگاڑنے کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے اور اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے بی جے پی سرگرم ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ ایک تازہ ترین واقعہ میں بی جے پی کے حلقہ اسمبلی گوشہ محل ٹی راجہ سنگھ نے کل رات دیر گئے علاقہ جمعرات بازار میں رانی اونتی بائی کے مجسمہ کو تبدیل کرکے نئے مجسمہ کی تنصیب عمل میں لائی ۔ خود کو پتھر سے زخمی کرکے پولیس لاٹھی چارج میں زخمی ہونے کا ڈرامہ رچانے والے راجہ سنگھ کو پولیس نے بے نقاب کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق راجہ سنگھ اور اس کے حامی اچانک علاقہ جمعرات بازار میں رانی اونتی بائی کے بڑے مجسمہ کے ساتھ ریالی کی شکل میں جمعرات بازار پہونچے اور اس جلوس اور مجسمہ کو تنصیب کرنے کے پروگرام کیلئے پولیس سے اجازت حاصل نہیں کی گئی ۔ اس بات کا پتہ چلنے پر ویسٹ زون پولیس سرگرم ہوگئی اور بھاری فورس کو جمعرات بازار میں متعین کردیا لیکن اس کے باوجود راجہ سنگھ اور اس کے حامی اونتی بائی کے مجسمہ کے ساتھ جلوس کی شکل میں آگے بڑھتے گئے اور پولیس نے اسے ناکام بنانے کی کوشش کی ۔ اسی دوران پولیس اور راجہ سنگھ کے حامیوں کے درمیان دھکم پیل ہوگئی اور پولیس نے راجہ سنگھ کا محاصرہ کرلیا تھا ۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کیا لیکن راجہ سنگھ نے اس کا فائدہ اٹھانے کیلئے ایک وزنی پتھر سے خود کے سر کو زخمی کرلیا اور بعد ازاں دواخانہ عثمانیہ علاج کیلئے رجوع ہوگیا ۔ راجہ سنگھ نے دواخانہ میں علاج کے دوران پولیس عہدیداروں پر لاٹھی چارج کرنے اور اسے زخمی کرنے کا الزام عائد کیا
جسے پولیس نے مسترد کردیا ۔ پولیس کی کوششوں کے باوجود راجہ سنگھ اور اس کے حامیوں نے رانی اونتی بائی کے مجسمہ کو جمعرات بازار چوراہے پر عارضی طور پر نصب کردیا ۔ حلقہ گوشہ محل کے بی جے پی رکن اسمبلی زخمی ہونے اور علاج کیلئے دواخانہ سے رجوع ہونے کے علاوہ پولیس پر لاٹھی چارج میں زخمی کرنے کے میسیجیز سوشیل میڈیا پر صبح کی اولین ساعتوں سے ہی وائرل ہوگئے جس کے نتیجہ میں پولیس نے اس واقعہ کی وضاحت کی ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ویسٹ زون مسٹر اے آر سرینواس نے اس واقعہ سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ راجہ سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے جی ایچ ایم سی یا متعلقہ کمیٹی سے نئے مجسمہ کی تنصیب کیلئے اجازت حاصل نہیں کی اور رات دیر گئے اس مجسمہ کی تنصیب کی کوشش کرنا یہ صاف ظاہر کرتا ہے کہ وہ غیرقانونی کام کررہے تھے ۔ ڈی سی پی نے کہا کہ سابق میں رانی اونتی بائی کا 10 فیٹ کا مجسمہ تھا لیکن اب 25 فیٹ کے مجسمہ کو نصب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیگم بازار جمعرات بازار چوراہے میں کل رات کشیدگی کے ذمہ دار رکن اسمبلی راجہ سنگھ اور ان کے حامی ہیں ۔ پولیس نے ان کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے اور اس سلسلے میں سخت کارروائی کی جائے گی ۔ دریں اثناء پولیس نے راجہ سنگھ کا ایک ایسا ویڈیو بھی جاری کیا جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ راجہ سنگھ نے ہی پتھر سے خود کے سر کو زخمی کرلیا اور پولیس پر غلط الزام عائد کیا ۔ اس واقعہ کے ردعمل میں ریاستی بی جے پی قائدین کے ایک وفد نے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس لا اینڈ آرڈر مسٹر جیتندر سے ڈی جی پی آفس میں ملاقات کرتے ہوئے راجہ سنگھ اور اس کے حامیوں پر لاٹھی چارج کرنے والے پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کل حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے بند کا اعلان کیا ۔ ڈی جی پی دفتر کے باہر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے کہا کہ راجہ سنگھ کو پولیس نشانہ بنارہی ہے اور یکخانہ مسجد عنبرپیٹ کے احتجاج کیلئے پہونچنے والے راجہ سنگھ کے ساتھ پولیس نے بدسلوکی کی تھی ۔