مظفر پور : بہار میں کھگڑیا کے ایک نوجوان اور کٹیہار کے دو طالب علموں کے اکاؤنٹ میں اچانک لاکھوں کی رقم آنے کا معاملہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے کہ مظفر پور میں بھی ایک بزرگ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ روپے آگئے۔ جب اس کی خبر گاؤں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلی تو دوسرے لوگ بھی اپنے اپنے اکاؤنٹس چیک کرنے کے لیے بینک اور سی ایس پی سنٹر پہنچنے لگے۔اس سلسلے میں بینک کے افسران تحقیقات کر رہے ہیں۔بزرگ رام بہادر شاہ نے بتایاکہ ضعیف العمری وظیفہ کی رقم چیک کرانے بینک کے قریبی سی ایس پی (کسٹمر سروس پوائنٹ) آپریٹر کے پاس گیا۔ آپریٹر نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ سے زائد رقم ہے۔ہم یہ سن کر حیران ہوئے کہ آخر یہ رقم کہاں سے آئی؟ ہم زراعت و کاشت کاری سے روزی حاصل کرتے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی کچھ رقم فراہم کرائی جائے تاکہ ہمارا بڑھاپابہ آسانی گزر جائے۔ضعیف العمر کا اکاؤنٹ اتر بہار گرامین بینک میں ہے۔ جب کہ ضعیف العمر کے بیٹے سوجیت کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے ہیں۔ والد کے اکاؤنٹ میں کبھی ہزار یا دو ہزار روپے سے زیادہ پیسے نہیں ہوئے، پورا خاندان کسان ہے۔ خیال رہے کہ چہارشنبہ کو کٹیہار میں دو اسکولی بچے آشیش اور گرو چرن وشواس کے کھاتوں میں911کروڑ روپئے آئے تھے۔ دونوں طلباء اتر بہار گرامین بینک میں کھاتے دار ہیں۔ آشیش کے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 20 لاکھ 11 ہزار 100 روپئے آئے تھے۔گرو چرن وشواس کے اکاؤنٹ میں 905 کروڑ روپئے سے زیادہ پیسے آئے تھے۔ اس سے قبل کھگڑیا ضلع میں بھی دلچسپ معاملہ سامنے آیا۔ رنجیت داس نامی نوجوان کے کھاتے میں اچانک 5.5لاکھ روپئے آگئے۔ اکاؤنٹ میں پیسے ملنے کے بعد اس شخص کومحسوس ہوا کہ پی ایم مودی نے یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں بھیج دی ہے ۔اس نے اپنے اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیے اور اسے خرچ کرنے لگا۔ رقم واپسی سے انکار پر رنجیت کو اس ہفتہ کے اوائل گرفتار کیا جاچکا ہے ۔