ممبئی، 30 جون (آئی اے این ایس)۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے پیرکوکہا کہ مہاراشٹرا میں ہندی زبان کو اب زبردستی نافذ نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ ’مراٹھی مانْس‘ (مراٹھی عوام) کی طاقت نے ریاستی حکومت کو مجبور کردیا کہ وہ پہلی سے پانچویں جماعت میں مراٹھی اور انگریزی کے ساتھ ہندی کو لازمی بنانے والے دونوں حکومتی فیصلے واپس لے۔ ادھو ٹھاکرے نے مانسون اجلاس کے پہلے دن ریاستی اسمبلی میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس میں کہا:ہم دو تین دن میں اعلان کریں گے کہ 5 جولائی کو ہماری فتح ریلی یا مارچ کس جگہ اور کس انداز میں ہوگا، کیونکہ حکومت کے فیصلے کے بعد ہمارا مشترکہ مورچہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ ہم سب سے اس سلسلے میں بات کر رہے ہیں۔ مراٹھی غداروں نے جیسے ہی دیکھا کہ ہم تھوڑے بکھرے ہوئے ہیں، انہوں نے سر اٹھایا، لیکن کل ہم نے یہ سرکچل دیا۔ اگر ہم نہیں چاہتے کہ وہ دوبارہ سر اٹھائیں تو ہمیں یہ اتحاد برقرار رکھنا ہوگا۔ ہم 5 جولائی کو اس اتحاد کی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ ٹھاکرے نے مزید کہا مدر لینگویج (مادری زبان) سے محبت پارٹی کی حدوں سے بالاتر ہونی چاہیے۔ حکومت نے بہت کوششیں کیں، پھر بھی میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے فیصلہ واپس لے لیا۔ اب نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی صدارت نریندر جادھو کریں گے، جو سابقہ پلاننگ کمیشن ممبر اور ماہر اقتصادیات ہیں۔ میں حکومت سے کہتا ہوں کہ یہ تعلیمی معاملہ ہے اور آپ نے ایک ماہر اقتصادیات کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے۔