ماسکو: آج کل بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر یہ بحث چھڑچکی ہے کہ روس نے امریکہ کو افغانستان سے نکلنے کے بعد افغانستان کی صورت حال اور نگرانی کے لئے اپنے فوجی اڈے جو تاجکستان اورکرغستان میں موجود ہیں استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ یہ خبر ایک روسی اخبار نے یہ الزام لگاتے ہوئے شائع کی ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے گزشتہ ماہ جنیوا میں ہونے والی ملاقات کے دوران افغانستان میں تنازعہ سے متعلق معلومات کے تبادلے کے امکان اور جنگ زدہ ملک کی صورتحال کی نگرانی کے لئے روسی فوجی اڈوں کے استعمال کی پیش کش کی تھی۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار نے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ہونے والی گفتگو میں صدر پوتن کی جانب سے امریکی صدر کو تاجکستان اور کرغزستان میں روسی فوجی اڈوں کو استعمال کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔ اس خبر کو عالمی میڈیا نے اپنی سرخیوں کی زینت بنایا، تاہم دوسری طرف اس معاملے پر روس کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔